تلنگانہ

بی جے پی اوربی آرایس کاآپس میں اتحاد:جئے رام رمیش

کانگریس نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کیا جنہوں (مودی) نے کے سی آر کی زیر قیادت تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت کوملک کی سب سے کرپٹ حکومت قرار دیاتھا۔

نئی دہلی: کانگریس نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر جوابی حملہ کیا جنہوں (مودی) نے کے سی آر کی زیر قیادت تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت کوملک کی سب سے کرپٹ حکومت قرار دیاتھا۔

کانگریس نے دعویٰ کیا کہ حقیقت میں بھارت راشٹراسمیتی (بی آر ایس) اور بی جے پی آپس میں ملے ہوئے ہیں جس طرح زعفران بریگیڈرنے میگھالیہ میں کونراڈ سنگما اورمہاراشٹرامیں این سی پی کوکرپٹ جماعتیں قراردیتے ہوئے وہاں ان ہی جماعتوں کے ساتھ حکومتیں بنائی ہیں اس طرح اب وزیر اعظم مودی‘اب تلنگانہ کی بی آر ایس حکومت کو ملک کی کرپٹ حکومت قرار دیتے ہوئے بی آر ایس کے ساتھ معاہدہ کرچکے ہیں۔

قبل ازیں مودی نے ورنگل میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر کی حکومت کوکرپٹ حکومت قرار دیاتھا اور عوام کو بی آر ایس اورکانگریس سے محتاط رہنے کا مشورہ دیا تھا۔

بی جے پی کوشدید تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ وزیر اعظم نے بی آرایس حکومت کو انتہائی کرپٹ حکومت قرار دیا۔

اس لئے فطری بات یہ ہے کہ بی جے پی اور بی آر ایس آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یاددلایا کہ سابق میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے میگھالیہ میں کونراڈسنگماکی حکومت کوکرپٹ قرار دینے کے باوجود بی جے پی نے سنگما کی پارٹی کے ساتھ مفاہمت کرتے ہوئے میگھالیہ میں حکومت بنائی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بی جے پی‘پہلے چند جماعتوں کوکرپٹ کہتی ہے اور پھر ان ہی جماعتوں سے مفاہمت کرتے ہوئے وہاں حکومتیں بناتی ہے۔