پرجول ریوانا جنسی ہراسانی معاملہ، امیت شاہ نے کانگریس حکومت کو ہی ذمہ دار ٹھہرادیا
پرجول کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کے حوالے سے ہاسن ضلع کے پارٹی لیڈر دیوراجے گوڈا کی طرف سے پیشگی انتباہات سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔
گوہاٹی: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو کرناٹک میں کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا اور جنتا دل-سیکولر (جے ڈی-ایس) کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریوانہ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے سلسلے میں حکومت کے لاپروائی کو ذمہ دار قراردیا۔
یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران مسٹر شاہ نے واضح طور پر کانگریس پارٹی پر ذمہ داری ڈالتے ہوئے کہاکہ ‘بی جے پی ہمارے ملک کی ‘ماترشکتی’ کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ کانگریس سے سوال کرنا ضروری ہے۔ کرناٹک میں اس وقت کس کی حکومت ہے؟ ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے کہ انہوں نے ضروری کارروائی میں تاخیر کیوں کی۔
بی جے پی، جے ڈی (ایس) کے ساتھ حلیف ہونے کے باوجود خود کو اس معاملے سے دور رکھتی ہے اور اصرار کرتی ہے کہ یہ بنیادی طور پر ریاستی حکومت کو سنبھالنے کا معاملہ ہے۔
شاہ نے انکشاف کیا کہ جے ڈی (ایس) کی کور کمیٹی کی میٹنگ آج بلائی جائے گی جس میں پرجول کے خلاف الزامات پر پارٹی کے ردعمل پر غور کیا جائے گا۔
پرجول کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کے حوالے سے ہاسن ضلع کے پارٹی لیڈر دیوراجے گوڈا کی طرف سے پیشگی انتباہات سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔
یہ انتباہ پرجول کے ہاسن میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کرنے سے مہینوں پہلے جاری کیا گیا تھا۔ پرجول کے خلاف الزامات میں فحش ویڈیوز کو پھیلانا شامل ہے جس میں مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
پرجول، جو الزامات کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کے درمیان ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے، نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور ویڈیو کو اپنی ساکھ کو خراب کرنے کی من گھڑت کوشش قرار دیا۔ انہوں نے گزشتہ سال ان ویڈیوز کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے قانونی مداخلت کی درخواست کی تھی۔
ایک حالیہ پیشرفت میں ان کی رہائش گاہ پر کام کرنے والی ایک خاتون نے ایچ ڈی رایونہ اور پرجول دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے، جس میں ان پر 2019 سے 2022 تک جنسی استحصال کے متعدد واقعات کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔