سوشیل میڈیا

امرینہ بنی رادھیکا، ہندو پریمی سے شادی کے بعد کہا اب تین طلاق کا خوف نہیں

آگستیہ منی آشرم کے پنڈت آچاریہ کے کے شنکھ دھر نے ان دونوں کی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق مندر میں انجام دی۔ اس سے پہلے بھی پنڈت کے کے شنکھدھر 64 مسلم لڑکیوں کی شادی ہندو نوجوانوں سے کروا چکے ہیں۔

بریلی: اترپردیش کے بریلی میں 21 سالہ امرینہ نے اپنا مذہب تبدیل کر کے ایک ہندو نوجوان سے شادی کرلی۔ یوپی کے بجنور کی رہنے والی مسلم لڑکی امرینہ نے اس سے پہلے بریلی کے آگستیہ منی آشرم مندر میں اپنا مذہب تبدیل کیا اور امرینہ سے رادھیکا بن گئی۔

اس کے بعد اس نے اپنے عاشق پپو کوری سے مندر میں ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کرلی۔ پپو بریلی سے متصل رام پور کے ایک گاؤں کا رہنے والا ہے۔

آگستیہ منی آشرم کے پنڈت آچاریہ کے کے شنکھ دھر نے ان دونوں کی شادی ہندو رسم و رواج کے مطابق مندر میں انجام دی۔ نیوز 18 ہندی کی ایک رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے بھی پنڈت کے کے شنکھدھر 64 مسلم لڑکیوں کی شادی ہندو نوجوانوں سے کروا چکے ہیں۔

بجنور ضلع کے سادات کوتوالی علاقے کی رہنے والی امرینہ نے بتایا کہ میں بالغ ہوں اور آدھار کارڈ میں میری تاریخ پیدائش 9 اگست 2000 ہے۔ امرینہ نے بتایا کہ اکتوبر 2020 میں میرے موبائل پر ایک نامعلوم کال آئی، بعد میں جب میں نے دوبارہ کال کی تو پپو نے کال اٹھائی۔ پپو نے بتایا کہ کال غلطی سے ہوئی تھی۔ پھر مسڈ کال سے شروع ہونے والی بات چیت پہلے دوستی میں اور پھر محبت میں بدل گئی۔

اب تین طلاق کا کوئی خوف نہیں ہے

لڑکی امرینہ عرف رادھیکا نے بتایا کہ میرے گھر والے مجھے مسلسل دھمکیاں دے رہے تھے۔ میں نے محبت کی خاطر اپنا گھر، مذہب اور خاندان چھوڑ دیا۔ اب میں ہمیشہ ہندو رہوں گی۔ ہندو تین طلاق نہیں دیتے، اسلام میں نہیں معلوم کہ کب تین طلاق دیں اور گھر سے باہر نکال دیں۔

اس نے مزید بتایا کہ ہمارے محلے میں رہنے والی ایک لڑکی جس کی پانچ سال قبل شادی ہوئی تھی، اسے اس کے شوہر نے 3 طلاق دے کر مارا پیٹا اور گھر سے نکال دیا۔ اب جبکہ میں بالغ ہوں تو میں نے اپنی مرضی سے شادی کرلی ہے۔

ایک ماہ میں تین مسلمان لڑکیوں نے مذہب تبدیل کیا

امرینہ عرف رادھیکا نے بتایا کہ وہ خود شادی کے لئے گھر سے نکلی اور اپنے عاشق پپو کے گھر پہنچی۔ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا اور پپو سے شادی کرلی۔

واضح رہے کہ یوپی کا بریلی اس وقت مذہب کی تبدیلی کو لے کر بحث میں ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں کسی مسلمان لڑکی کی ہندو لڑکے سے شادی کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔

اس سے قبل 30 نومبر کو شہناز عرف سمن نے ہندو مذہب اختیار کیا اور اپنے عاشق اجئے سے ہندو رسومات کے مطابق مندر میں شادی کی۔ 30  نومبر کو ہی ارم سیفی نے اپنا مذہب تبدیل کر کے اپنا نام سواتی رکھ لیا اور اپنے عاشق آدیش سے شادی کر لی تھی۔