قومی

مختلف جیلوں میں قید انجینئر رشید اور امرت پال سنگھ نے رکن پارلیمنٹ کا حلف لے لیا

وارث پنجاب دے کے سربراہ امرت پال سنگھ اور کشمیری لیڈر انجینئر رشید نے آج رکن پارلیمنٹ کا حلف لے لیا۔ امرت پال سنگھ نے پنجاب کے کھڈور صاحب اور انجینئر رشید نے بارہمولہ سے آزاد امیداروں کی حیثیت سے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

نئی دہلی: ‘وارث پنجاب دے’ کے سربراہ امرت پال سنگھ، جنہوں نے آسام کی ڈبرو گڑھ جیل میں قید رہتے ہوئے پنجاب کے کھڈور صاحب پارلیمانی حلقہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا اور جیتا، نے جمعہ کو حلف لیا۔

متعلقہ خبریں
مفرور امرت پال سنگھ نے ویڈیو جاری کیا

اس کے ساتھ کشمیری لیڈر شیخ عبدالرشید نے بھی جو جیل میں قید رہتے ہوئے بارہمولہ سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخاب لڑ کر کامیابی حاصل کی تھی، حلف لے لیا۔

وارث پنجاب دے کے قانونی مشیر وکیل ایمان سنگھ کھارا نے میڈیا کو بتایا کہ امرت پال سنگھ کو صبح 10 بجے پارلیمنٹ لایا گیا اور حلف برداری کی تقریب لوک سبھا اسپیکر کے چیمبر میں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ امرت پال سنگھ کو کسی سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی حالانکہ بڑی تعداد میں حامی پہنچ چکے تھے۔ سی آئی آر ایف کے دائرے میں صرف خاندان کے افراد کو ملنے کی اجازت تھی۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب کی بھگونت سنگھ مان حکومت کو اب امرت پال سنگھ پر عائد قومی سلامتی قانون کو ہٹانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

امرت پال سنگھ اور کچھ ساتھیوں کو گزشتہ سال اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملے کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا اور این ایس اے کے تحت آسام کی ڈبرو گڑھ جیل بھیج دیا گیا تھا۔ حال ہی میں راسوکا میں مزید ایک سال کی توسیع کی گئی تھی۔

 دوسری طرف شیخ عبدالرشید کو جو انجینئر رشید کے نام سے زیادہ مقبول ہیں، سخت سیکوریٹی میں پارلیمنٹ لیا گیا۔ انہیں حلف لینے کے لئے صرف دو گھنٹے کی حراستی ضمانت دی گئی تھی جبکہ امرت پال سنگھ کو 4 دن کی ضمانت دی گئی ہے۔

دونوں لیڈروں کو کوئی بیان جاری کرنے یا میڈیا سے بات کرنے یا کسی سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ تاہم حلف لینے کے بعد ارکان خاندان سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔ ارکان خاندان کو بھی میڈیا سے بات نہ کرنے کی سخت ہدایت دی گئی تھی

a3w
a3w