کانگریس میں شامل ہونے بی آر ایس کے ایک اور ایم ایل اے کا فیصلہ
بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ایک اور رکن اسمبلی نے تلنگانہ کی حکمراں جماعت کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ایک اور رکن اسمبلی نے تلنگانہ کی حکمراں جماعت کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
آندھرا پردیش کی مشہور تروملا مندر میں درشن کے بعد جی ایچ ایم سی کے حلقہ راجندر نگر کے رکن اسمبلی پرکاش گوڑ نے جمعہ کے روز کانگریس میں شامل ہونے اپنے فیصلہ کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح بی آر ایس کے 8 ایم ایل ایز گزشتہ سال دسمبر میں اقتدار پر آنے کے بعد کانگریس میں شامل ہوچکے ہیں۔
پرکاش گوڑ نے بی آر ایس کے رکن اسمبلی اے گاندھی کے ساتھ، اے پی کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو سے حیدرآباد کے دور ہ کے دوران ملاقات کی تھی۔نائیڈو، اپنی پارٹی تلگودیشم کو تلنگانہ میں بحال کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
نائیڈؤ سے ملاقات کے بعد یہ قیاس آرائیاں زور پکڑنے لگی تھیں کہ بی آر ایس کے دونوں ایم ایل ایز ٹی ڈی پی میں شامل ہوں گے مگر ان دونوں نے ان قیاس آرائیوں کو خارج کردیا۔
پرکاش گوڑ نے جمعہ کے روز کہاکہ چندرا بابو نائیڈو میرے سیاسی گرو ہیں، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ نائیڈؤ، دوبارہ آندھرا پردیش کے چیف منسٹر بن گئے ہیں۔
لوک سبھا الیکشن سے قبل پرکاش گوڑ نے تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کی جس کے بعد ایسی اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وہ، کانگریس میں شامل ہونے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاہم انہوں نے چند وجوہات کے سبب کانگریس میں شمولیت کے اپنے منصوبہ کو موخر کردیا۔ گوڑ، 2009 میں حلقہ راجندر نگر سے ٹی ڈی پی ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔
وہ،2014میں دوبارہ منتخب ہوئے مگر بعد میں وہ بی آر ایس میں شامل ہوگئے۔ گزشتہ سال نومبر میں منعقدہ اسمبلی انتخابات میں گوڑ، بی آرایس ٹکٹ پر ایک بار پھر منتخب ہوگئے۔ پرکاش گوڑ کے انحراف کے بعد119 رکنی اسمبلی میں بی آر ایس کے ارکان کی تعداد38 سے گھٹ کر 30 ہوگئی ہے۔
حلقہ سکندرآباد کنٹونمنٹ کے ضمنی الیکشن میں کانگریس امیدوار کامیاب ہوگیا۔ اس طرح ایوان میں اب کانگریس ارکان کی تعداد73تک پہونچ گئی ہے۔