صحت

جگر اور پِتے سے ایک ہزار پتھریوں کو نکالا گیا، حیدرآباد کے ڈاکٹرس کا کارنامہ

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے مریض کو بار بار پیٹ میں درد اور یرقان کی شکایات کے ساتھ پچھلے تین سالوں کے دوران کئی مرتبہ دواخانہ میں شریک ہونا پڑا۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے ایک ہاسپٹل کے ڈاکٹرس نے ایک حالیہ سرجری کے دوران ایک 39 سالہ مریض کے جگر، پِتہ اور ان دونوں کو ملانے والی نالی میں سے ایک ہزار سے زائد پتھریاں نکال کر نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔  

ہاسپٹل کے ذرائع نے بتایا کہ پتھریوں کا سائز 5 ملی میٹر سے 50 ملی میٹر تک تھا جو مختلف سائز میں اور تعداد میں ایک ہزار سے زائد تھیں۔

مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے مریض کو بار بار پیٹ میں درد اور یرقان کی شکایات کے ساتھ پچھلے تین سالوں کے دوران کئی مرتبہ دواخانہ میں شریک ہونا پڑا۔

کولکتہ کے ہاسپٹل میں جانچ پر پتہ چلا کہ اس کے جگر، پتے اور ان دونوں کو ملانے والی نالی میں مونگ پھلی کے سائز سے لے کر لیموں کے سائز تک کی متعدد پتھریاں موجود ہیں۔

حیدرآباد کے ہائی ٹیک سٹی میں واقع میڈی کور ہاسپٹل کے ایک بیان میں بتایا گیا کہ بڑی تعداد میں پتھریوں کی وجہ سے مریض کے جسم میں پت کی نالی کے نظام کی سوزش پیدا ہوئی۔ کولکتہ کے ڈاکٹروں نے دو بار اینڈوسکوپک کلیئرنس کی کوشش کی جس میں انہیں کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔

اس کے بعد مریض حیدرآباد پہنچا جہاں  میڈی کور ہاسپٹل کے ڈاکٹر کشور ریڈی، کنسلٹنٹ – لیور ٹرانسپلانٹ اینڈ ہیپاٹو پینکریٹو بلیری سرجن کی نگرانی میں اس کی سرجری انجام دی گئی۔

ڈاکٹر کشور ریڈی کے مطابق مریض کے جگر اور پتے کا نظام ایک سے زیادہ پتھریوں کی وجہ سے بند ہو گیا تھا جس کے بعد ڈاکٹر ریڈی کی قیادت میں ڈاکٹرس کی ٹیم نے سرجری کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس سرجری کے دوران تقریباً 250 گرام پتھری (تعداد میں 1000 سے زیادہ) کو ڈاکٹرس نے مختلف تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے بڑی محنت اور مہارت سے نکالا۔ آپریشن کامیاب رہا اور کوئی پیچیدگی نہیں ہوئی۔ سرجری کے پانچ دن بعد مریض کو ڈسچارج کر دیا گیا۔

میڈی کور ہاسپٹل نے مزید بتایا کہ مریض کی صحت اچھی ہے اور وہ اپنی روزمرہ کی معمول کی سرگرمیوں میں مصروف ہوگیا ہے۔