حیدرآباد میں ڈیجیٹل ارسٹ کا ایک اور واقعہ، ماں اور 2 بیٹیوں کو 5 کروڑ 50 لاکھ کا دھوکہ
فون کرنے والے نے خود کو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا (ٹرائی) کا ملازم بتایا فون کالس نے خاتون کو بتایا کہ ادھار کارڈ کو فون نمبر سے مربوط کرنا ہے۔ پھر بعد میں اس خود ساختہ ملازم نے ماں اور دو بیٹیوں کو بلیک میل کرنا شروع کردیا۔
حیدرآباد: شہر میں پیش آئے ڈیجیٹل ارسٹ کے ایک اور معامل میں سائبر دھوکہ باز نے ایک ضعیف خاتون اور ان کی دو بیٹیوں کو 5 کروڑ 50 لاکھ روپئے کا دھوکہ دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سائبر فراڈ گزشتہ 17 دنوں سے خود کو مرکز کی تفتیشی ایجنسی کے عہدیدار بتاتے ہوئے ماں اور بیٹیوں کو ہراساں کررہے تھے۔
ان کے دباؤ میں آکر متاثرین فراڈرس کے اکاونٹ میں 5.5 کروڑ روپئے منتقل کرتے ہوئے دھوکہ کھاگئے۔ 13/نومبر کو بشیر باغ علاقہ کیر ہنے والی 67 سالہ ضعیف خاتون کو ایک فون کال وصول ہوا۔
فون کرنے والے نے خود کو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھاریٹی آف انڈیا (ٹرائی) کا ملازم بتایا فون کالس نے خاتون کو بتایا کہ ادھار کارڈ کو فون نمبر سے مربوط کرنا ہے۔ پھر بعد میں اس خود ساختہ ملازم نے ماں اور دو بیٹیوں کو بلیک میل کرنا شروع کردیا۔ اس نے ماں اور ان کی دو بیٹیوں سے کہا کہ ان کے ادھار نمبرات کو منی لانڈرنگ اور منشیات کے کاروبار میں استعمال کیا گیا۔
دھوکہ باز نے ان تینوں کو ان کے اکاونٹس میں 5 کروڑ 50 لاکھ روپئے منتقل کرنے پر مجبور کیا۔ رقم کی منتقلی کے بعد ان تینوں کو احساس ہوا کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ ماں اوربیٹوں نے تلنگانہ سائبر سکیورٹی بیورو میں شکایت درج کرائی۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔