حیدرآباد

حیدرآباد میں ایک اور المناک حادثہ، لفٹ میں پھنس کر 4 سالہ بچہ ہلاک

چہارشنبہ کی رات تقریباً 10 بجے سریندر کھیلتے ہوئے لفٹ کے دروازے کے درمیان آ گیا اور بدقسمتی سے پھنس گیا۔ جب وہ نظر نہیں آیا تو اس کے والدین نے پریشانی کے عالم میں تلاش شروع کی، جس کے بعد وہ لفٹ میں خون میں لت پت بے ہوشی کی حالت میں ملا۔

حیدرآباد:حیدرآباد میں ایک دل دہلا دینے والا حادثہ پیش آیا، جہاں لفٹ میں پھنس کر ایک 4 سالہ معصوم بچہ جان کی بازی ہار گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ آصف نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں سنتوش نگر کالونی کے مجتبیٰ اپارٹمنٹ میں پیش آیا، جہاں 6منزلہ عمارت میں ایک مینز ہاسٹل بھی قائم ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

متوفی بچہ سریندر کے والد شام بہادر اسی عمارت میں چوکیدار کے طور پر کام کرتے تھے اور ان کا خاندان لفٹ کے قریب ایک چھوٹے سے کمرے میں رہائش پذیر تھا۔ چہارشنبہ کی رات تقریباً 10 بجے سریندر کھیلتے ہوئے لفٹ کے دروازے کے درمیان آ گیا اور بدقسمتی سے پھنس گیا۔ جب وہ نظر نہیں آیا تو اس کے والدین نے پریشانی کے عالم میں تلاش شروع کی، جس کے بعد وہ لفٹ میں خون میں لت پت بے ہوشی کی حالت میں ملا۔

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور بچے کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، لیکن ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ سریندر کی اچانک موت سے اس کے افراد خاندان پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، جو گزر بسر کیلئے نیپال سے حیدرآباد منتقل ہوئے تھے۔

یہ واقعہ ریاست میں چند دنوں کے اندر تیسرا بڑا لفٹ حادثہ ہے۔ اس سے قبل راجنا سرسلہ میں 17ویں بٹالین کے انچارج کمانڈنٹ تھوٹا گنگا رام بھی لفٹ حادثہ میں ہلاک ہو گئے تھے اورایسا ہی ایک واقعہ ریڈ ہلز کے علاقہ میں پیش آیا تھا جہاں 6 سالہ آرنو بھی جان کی بازی ہار گیا تھا۔

پولیس نے اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور لفٹ کی حفاظتی تدابیر اور مینٹیننس کی کمی کے پہلوؤں کو بھی جانچنے کی ہدایت دی گئی ہے۔