اے پی: چہل قدمی کے دوران خاتون کے بہیمانہ قتل کی واردات
سندھیا کے دو بیٹے ہیں، ایک کو ہاسٹل میں رکھ کر تعلیم دلوا رہی تھی جبکہ دوسرا ذہنی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے اس کے ساتھ ہی رہتا تھا۔ وہ رشتہ داروں کی مالی مدد اور بیٹے کی پنشن پر گزر بسر کر رہی تھی۔
حیدرآباد: چہل قدمی کے دوران اے پی کے وشاکھاپٹنم میں ایک شادی شدہ خاتون کے بہیمانہ قتل کی واردات نے سنسنی پھیلا دی ہے۔ فورتھ ٹاؤن پولیس کے مطابق 30 سالہ سندھیا اپنے شوہر سے جھگڑوں کے باعث دو بچوں کے ساتھ الگ رہ رہی تھی۔ وہ چکوڈورائی علاقہ میں مقیم تھی۔
سندھیا کے دو بیٹے ہیں، ایک کو ہاسٹل میں رکھ کر تعلیم دلوا رہی تھی جبکہ دوسرا ذہنی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے اس کے ساتھ ہی رہتا تھا۔ وہ رشتہ داروں کی مالی مدد اور بیٹے کی پنشن پر گزر بسر کر رہی تھی۔
سندھیا کے گھر کے قریب 47 سالہ سرینواس نامی ایک بڑھئی رہتا تھا، جو اکثر اس سے جھگڑا کرتا رہتا تھا۔ چند دن قبل اس نے خاتون سے بدکلامی کی تھی جس پر سندھیا نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے اسے سختی سے ڈانٹا۔
اسی بات پر مخاصمت رکھنے والے سرینواس نے بدھ کی شام شراب کے نشہ میں دھت ہوکر چہل قدمی کیلئے نکلی سندھیا پر پیچھے سے چاقو سے حملہ کردیا۔
حملے کے دوران اس کا گلا کاٹ دیا گیا جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی۔ اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس، سی آئی اُماکانت اور ایس آئی وینکٹ راؤ نے موقع پر پہنچ کر معائنہ کیا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم سرینواس کو ریلوے اسٹیشن کے قریب سے گرفتار کرلیا۔