اے پی: زیرالتواچالانات کی ادائیگی کامطالبہ۔پولیس کے ساتھ نوجوانوں کی بحث وتکرار
اتوار شام بی آرٹی ایس روڈ، فوڈ جنکشن کے قریب ٹریفک کی تلاشی کے دوران ٹریفک ایس آئی وینکٹ کمار نے دو بائیکس کوروکا اور بتایا کہ بغیر ہیلمٹ کے سفر کرنے کے علاوہ تین چالانات کے بقایہ جات موجود ہیں۔
حیدرآباد: آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں ٹریفک پولیس اور نوجوانوں کے درمیان بحث وتکراراورجھگڑے کا واقعہ پیش آیا۔وجئے واڑہ میں ایک بائیک پر عائد ٹریفک چالانات کے بقایہ جات کی ادائیگی کا پولیس کی جانب سے مطالبہ کرنے پر بعض نوجوانوں نے ہنگامہ کھڑا کر دیا جس کے نتیجہ میں دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا۔
اتوار شام بی آرٹی ایس روڈ، فوڈ جنکشن کے قریب ٹریفک کی تلاشی کے دوران ٹریفک ایس آئی وینکٹ کمار نے دو بائیکس کوروکا اور بتایا کہ بغیر ہیلمٹ کے سفر کرنے کے علاوہ تین چالانات کے بقایہ جات موجود ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فوری جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ان میں سے ایک نوجوان نے اپنے والد کو فون کر کے بلایا۔ والد پہنچے تو شراب کے نشہ میں پولیس کو گالیاں دیں جس کے بعد نوجوانوں اور ٹریفک پولیس کے درمیان تکرار ہوئی۔
یہ واقعہ موبائل پر ریکارڈ کر نے والے کانسٹیبل کے ساتھ بھی بدتمیزی کی گئی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سی آئی کے کِشور بابو موقع پر پہنچے اور نوجوانوں سے بات کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہائی کورٹ کے احکامات سب کو ماننے ہوں گے۔
نوجوانوں نے سی آئی سے شکایت کی کہ ٹریفک پولیس نے گالیاں دیں جس کے بعد سی آئی نے عملے کو ہدایت دی کہ وہ معذرت خواہی کریں۔ان کی ہدایت پر پولیس عملہ نے ان نوجوانوں سے معذرت خواہی کی جس کے بعد یہ معاملہ سلجھ گیا۔
سی آئی کِشور بابو نے بتایا کہ اس واقعہ کو غلط طریقے سے پیش کر کے ٹریفک پولیس کو ریلس بنانے والا بتاتے ہوئے سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈہ کرنے والے شخص کے خلاف اعلیٰ حکام کو شکایت کی جائے گی اور قانونی نوٹس بھیجا جائے گا۔