شمالی بھارت

ایک ہندوفریق گیان واپی کے تمام کیسس سے علٰحدہ

وشواویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندرسنگھ نے ہفتہ کے دن وارانسی میں ایک بیان میں کہا کہ میں اور میری فیملی(بیوی کرن سنگھ اور بھتیجی راکھی سنگھ) گیان واپی سے جڑے تمام کیسس سے علٰحدگی اختیارکررہے ہیں۔

وارانسی(یوپی): ایک ہندوفریق نے اعلان کیا ہے کہ وہ اور اس کا خاندان مبینہ ہراسانی کے باعث گیان واپی مسئلہ کے تمام کیسس سے علٰحدہ ہورہا ہے۔ جتیندرسنگھ کے وکیل شیام گور نے بھی سابق میں کیسس سے علٰحدگی کا اعلان کردیا۔

متعلقہ خبریں
پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کی آخری تاریخ میں توسیع — طلبہ کیلئے نیا موقع
دہلی پولیس کو کانگریس ورکرس کو ہراسانی سے روکا جائے:دیویندر یادو
ہندو لوگ صرف 3 مقامات مانگ رہے ہیں:یوگی
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے
نازیبا سلوک پر اسسٹنٹ ٹیچر معطل

 وشواویدک سناتن سنگھ کے سربراہ جتیندرسنگھ نے ہفتہ کے دن وارانسی میں ایک بیان میں کہا کہ میں اور میری فیملی(بیوی کرن سنگھ اور بھتیجی راکھی سنگھ) گیان واپی سے جڑے تمام کیسس سے علٰحدگی اختیارکررہے ہیں جو ہم نے ملک اور مذہب کے مفاد میں مختلف عدالتوں میں دائر کئے تھے۔

 اس نے دعویٰ کیاکہ اسے مختلف گوشوں بشمول ہندوؤں کی طرف سے ہراساں کیاجارہا ہے اور اسے بے عزتی محسوس ہورہی ہے۔ ایسی صورتحال میں محدود طاقت اور وسائل کے ساتھ میں دھرم کی یہ لڑائی آگے نہیں لڑسکتا اور میں اسے یہیں چھوڑرہا ہوں۔

اس نے کہا کہ شائد زندگی میں میری سب سے بڑی غلطی یہ دھرم یدھ شروع کرناتھی۔ یہ سماج صرف ان لوگوں کے ساتھ ہے جو دھرم کے نام پر ناٹک کرکے لوگوں کو گمراہ کرتے ہیں۔

 جتیندرسنگھ کے وکیل نے علٰحدہ بیان میں کہا کہ درخواست گزاروں میں تال میل کی کمی کی وجہ سے وہ گیان واپی کیس چھوڑرہا ہے۔ اس نے کہا کہ مئی 2022ء کے بعد سے اسے کوئی فیس نہیں ملی۔