شمال مشرق

گولڈن ٹیمپل میں یوگا تنازعہ میں گھری ارچنا مکوانہ قانونی لڑائی لڑنے کیلئے تیار(ویڈیو)

مکوانہ، جنہوں نے پہلے معافی مانگی تھی، ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب وہ یوگا کر رہی تھیں تو کسی نے انہیں نہیں روکا۔ بعد میں کسی نے ان کی تصویریں وائرل کر دیں اور ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا۔

چنڈی گڑھ: گولڈن ٹیمپل میں یوگا کرتے ہوئے اپنی تصویروں کے سلسلے میں تنازعہ میں گھری ارچنا مکوانہ نے جمعرات کو کہا کہ اگر ان کے خلاف ‘بے بنیاد’ ایف آئی آر درج واپس نہیں لیا جاتا ہے تو وہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ قانونی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ کا نیا ایمبلم، حکومت کے اقدام پر تنازعہ
ہنومان کے جھنڈے کے بعد کرناٹک میں ٹیپو جھنڈے پر نیا تنازعہ
محمد رضوان کو آؤٹ دینے کے متنازعہ فیصلے پر ہنگامہ
کرناٹک کے وزیر شیوانند پاٹل کے بیان پر تنازعہ
ٹاس کے وقت سکے کو دور پھینکنے پر نیا تنازعہ پیدا ہوگیا

پنجاب پولیس نے مکوانہ کو 30 جون کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ مکوانہ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295-اے کے تحت مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

مکوانہ، جنہوں نے پہلے معافی مانگی تھی، ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب وہ یوگا کر رہی تھیں تو کسی نے انہیں نہیں روکا۔ بعد میں کسی نے ان کی تصویریں وائرل کر دیں اور ایک تنازعہ کھڑا ہو گیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ چونکہ وہ گجرات کی رہنے والی ہیں ، اس لیے وہ قانون سے واقف نہیں تھیں اور نہ ہی ان کا کوئی غلط ارادہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ پھر ان کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج ہوئی؟ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر واپس لی جائے بصورت دیگر وہ اپنی قانونی ٹیم کے ساتھ قانونی جنگ لڑنے کو تیار ہیں۔

خیال ر ہے کہ شرومنی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی نے اپنا اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مکوانہ نے سکھوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ وہ یہاں درشن کرنے یا دعا کرنے نہیں آئی تھیں بلکہ صرف پبلسٹی کے لیے تصویریں لینے آئی تھیں ۔ گولڈن ٹیمپل سیاحتی مقام نہیں ہے اور یہاں آنے والوں کو اس کی حرمت اور وقار کا احترام کرنا چاہئے۔

کمیٹی نے مکوانہ کو یوگا کرنے سے نہ روکنے پر کام میں غفلت برتنے کی پاداش میں اپنے تین ملازمین کے خلاف کارروائی کی تھی۔

a3w
a3w