ایشیاء

اروناچل پردیش ہمارا علاقہ چین کا پھر دعویٰ

چین نے پیر کے دن پھر دعویٰ کیا کہ اروناچل پردیش اس کے علاقہ کا حصہ ہے۔ چین کی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان نے آج پھر کہا کہ اروناچل ہمارا ہے۔

بیجنگ: چین نے پیر کے دن پھر دعویٰ کیا کہ اروناچل پردیش اس کے علاقہ کا حصہ ہے۔ چین کی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان نے آج پھر کہا کہ اروناچل ہمارا ہے۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
ہندوستان کے پہلے فوجی طیارہ ساز یونٹ کا افتتاح
میں ہند۔ پاک ڈائیلاگ کے لئے اسلام آباد نہیں جارہا ہوں:وزیر خارجہ
نیوزی لینڈ نے پہلی مرتبہ ہندوستان میں ٹسٹ سیریز جیت لی
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز

ہفتہ کے دن وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے اروناچل پردیش پر چین کے دعویٰ کو خارج کیا تھااور کہا تھا کہ سرحدی ریاست ہندوستان کا فطری حصہ ہے۔

چینی وزارت ِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان اور چین کے درمیان سرحد کا تصفیہ کبھی ہوا ہی نہیں۔

زنگنان (اروناچل پردیش کا چینی نام) ہندوستان کے غیرقانونی قبضہ سے قبل ہمیشہ چین کا حصہ رہا ہے۔ عرصہ دراز سے اس علاقہ میں چین کا موثر نظم ونسق رہا ہے۔

چین نے دعویٰ کیا کہ یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ہندوستان نے غیرقانونی مقبوضہ علاقہ پر 1987 میں نام نہاد ریاست اروناچل پردیش قائم کی۔ چین نے جاریہ ماہ چوتھی مرتبہ اروناچل پر اپنا حق جتایا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اروناچل‘ جنوبی تبت ہے۔