کانچا گاچی باولی گھپلے کی جانچ کے لئے کے ٹی آر کی مودی پر درخواست
بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے تلنگانہ کے کانچا گاچی باولی میں 10,000 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے اور ماحولیاتی تباہی کے معاملے میں جانچ اور فوری کارروائی کرنے کے درخواست کی۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے تلنگانہ کے کانچا گاچی باولی میں 10,000 کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے اور ماحولیاتی تباہی کے معاملے میں جانچ اور فوری کارروائی کرنے کے درخواست کی۔
اپنے بیان میں مسٹر راما راؤ نے وزیراعلی اے ریونت ریڈی کی قیادت والی حکومت پر 400 ایکڑ سے زیادہ جنگلاتی اراضی کو غیر قانونی طور پر رہن رکھنے میں بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا۔
انہوں نے وزیر اعظم کو چیلنج کیا کہ وہ اپنی ماحولیاتی بیان بازی کو فیصلہ کن کارروائی کے ساتھ حمایت دیں، جس سے ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے درمیان ملی بھگت کے بڑھتے ہوئے الزامات کو غلط ثابت کیا جاسکے۔
حیدرآباد یونیورسٹی سے متصل ماحولیاتی طور پر حساس جنگلاتی اراضی کی مبینہ کلیئرنس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک ماحولیاتی آفت نہیں ہے؛ بلکہ یہ کانگریس حکومت کی طرف سے 10,000 کروڑ روپے کا گھپلہ ہے۔
موروں، ہرنوں اور دیگر خطرے سے دوچار جانوروں کا مسکن یہ جنگل شہر کے ماحولیاتی توازن اور زمینی پانی کی پائیداری کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین ماحولیات، طلباء گروپوں کے احتجاج اور زمین کی نیلامی پر پابندی کے سپریم کورٹ کے موجودہ حکم کے باوجود مبینہ طور پر آئی ٹی پارک سمیت یہ زمین تجارتی انفراسٹرکچر کے منصوبوں کے لیے صاف کر دی گئی تھی۔