شمال مشرق

این آر سی، سپریم کورٹ میں سماعت ملتوی

سپریم کورٹ نے پیر کے دن شہریت قانون 1955 کی دفعہ 6A کے دستوری جواز کو چیلنج کرتی درخواستوں کی سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کے دن شہریت قانون 1955 کی دفعہ 6A کے دستوری جواز کو چیلنج کرتی درخواستوں کی سماعت 5 دسمبر تک ملتوی کردی۔

درخواستوں میں بنیادی طورپر آسام معاہدہ کی دفعہ 6A کو چیلنج کیا گیا تھا۔ یہ دفعہ آسام میں نیشنل رجسٹر آف سٹیزنس (این آر سی) کی بنیاد بنی جو 2019 میں شائع ہوا تھا۔

سالیسیٹر جنرل تشاد مہتا مرکز کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے ملک کی سب سے بڑی عدالت سے کہا کہ کیس کی سماعت ملتوی کردی جائے۔ دستوری بنچ 7 جون کو اس کی سماعت کرنے والی تھی۔

انہوں نے کہا کہ کپل سبل بھی یہاں ہیں ہم دونوں اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ہمیں مزید وقت چاہئے۔ اس کے علاوہ یہ دیوالی کی تعطیلات سے قبل آخری ہفتہ ہے۔

سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ درخواست گز اروں کی طرف سے پیش ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی مسئلہ پہلے ہی اٹھایا جاچکا ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ دستوری بنچ بٹھانا بڑا مشکل ہے تاہم سالیسیٹر جنرل اپنی بات پر زور دیتے رہے۔ آخرکار سپریم کورٹ نے 5 دسمبر کو سماعت طئے کی۔