دہلی

سکھبیر سنگھ بادل پر قاتلانہ حملہ ناکام

نارائن سنگھ چورا نے حملہ کی کوشش کی لیکن قریب میں ٹھہرے لوگوں نے اس پر قابو پالیا۔ خوش قسمتی سے بادل پوری طرح محفوظ رہے۔ واقعہ کے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نارائن سنگھ چورا دھیرے دھیرے گیٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

نئی دہلی: ممنوعہ خالصتان نواز گروپ ببر خالصہ سے مبینہ جڑے نارائن سنگھ چورا کو چہارشنبہ کی صبح اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب اس نے امرتسر میں سنہری گردوارہ (گولڈن ٹمپل) کی گیٹ پر سابق ڈپٹی چیف منسٹر پنجاب سکھبیر سنگھ بادل پر گولی چلانے کی کوشش کی۔ واقعہ صبح 9 بجے کے آس پاس کا ہے۔ اس وقت بادل سیوا/ خدمت کررہے تھے۔

متعلقہ خبریں
خالصتانی تنظیم ببر خالصہ کارکن پولیس فائرنگ میں زخمی
پاکستانی علماء، ہماری رہنمائی کریں : مفتی نورولی محسود
حکومت، موسیٰ ریور پروجیکٹ کیلئے پُرعزم: بھٹی وکرمارکہ
سکھبیر بادل تنخواہیہ اکال تخت میں طلبی
حیدرآباد سے آندھرائی ڈرائیوروں کو چلے جانے کی ہدایت نامناسب : پون کلیان

 نارائن سنگھ چورا نے حملہ کی کوشش کی لیکن قریب میں ٹھہرے لوگوں نے اس پر قابو پالیا۔ خوش قسمتی سے بادل پوری طرح محفوظ رہے۔ واقعہ کے ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نارائن سنگھ چورا دھیرے دھیرے گیٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اس نے کپکپاتے ہاتھ سے اپنی جیب سے بندوق نکالی۔

 بادل کے قریب موجود ایک شخص کی فوری نظر پڑی اور اس نے نارائن سنگھ چورا کا ہاتھ پکڑکر اسے فائر کرنے سے روک دیا۔ پنجاب کے ضلع گرداسپور کے موضع چورا سے تعلق رکھنے والا 68 سالہ نارائن سنگھ چورا 2004 میں بُریل جیل فرار کیس کا منصوبہ ساز سمجھا جاتا ہے۔

 اس وقت 104 فٹ گہری سرنگ کھودکر 4 قیدی بشمول ببر خالصہ لیڈر جگتار سنگھ ہوار اور سابق چیف منسٹر پنجاب بینت سنگھ کے 2 قابل فرار ہوگئے تھے۔ پولیس کے بموجب نارائن سنگھ چورا 1984 میں سرحد پار کرکے پاکستان چلا گیا تھا۔ عسکریت پسندی کے ابتدائی دور میں وہ پنجاب میں ہتھیاروں اور دھماکو اشیاء کی اسمگلنگ میں سرگرم تھا۔

 کہا جاتا ہے کہ وہ خالصتان لبریشن فورس اور اکال فیڈریشن سے جڑا تھا۔ پاکستان میں قیام کے دوران اس نے چھاپہ مار جنگ پر ایک کتاب لکھی تھی۔ 2013 میں اضلاع امرتسر‘ ترن تارن اور روپڑ میں یو اے پی اے کے تحت گرفتار نارائن سنگھ چورا کو 2018 میں ضمانت ملی تھی۔