دہلی

دہلی میں کار بم دھماکے میں امروہہ کے ایک نوجوان کی موت پر غم کا ماحول

اس دوران مرکزی سڑکوں، ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹینڈز، بازاروں، مذہبی مقامات، حساس مقامات اور پرہجوم علاقوں کی سخت چیکنگ کی گئی۔ پولیس افسران نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی مشکوک شخص یا اشیاء کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دینے کی اپیل کی گئی۔

امروہہ: دہلی کے لال قلعہ کے قریب کار بم دھماکے میں دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) میں کام کرنے والے اتر پردیش کے امروہہ سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ شخص کی موت ہو گئی۔


کار بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں اتر پردیش کے ضلع امروہہ کے حسن پور تحصیل علاقے کے گاؤں منگرولا کا رہائشی نوجوان بھی شامل ہے۔ مرنے والوں کی باضابطہ طور پر فہرست جاری ہونے کے بعد حسن پور کوتوالی انسپکٹر امرپال سنگھ پولیس ٹیم کے ساتھ رات دیر گئے متوفی اشوک کمار کے گھر پہنچے۔ انہوں نے اہل خانہ کو واقعہ کی اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی اہل خانہ غم میں ڈوب گئے۔


پولیس ذرائع نے بتایا کہ حسن پور کوتوالی علاقہ کے منگرولا گاؤں کے ایک کسان جگ ونش گرجر کے کنبہ میں بیوی سوموتی کے علاوہ دو بیٹے تھے۔ بڑا بیٹا سبھاش گاؤں میں کھیتی باڑی کرتا ہے۔ ان کے پاس صرف سات بیگھہ زمین ہے، جبکہ چھوٹا بیٹا اشوک کمار دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ڈی ٹی سی) میں کام کرتا تھا۔ اشوک کمار اپنی بیوی سونم، تین سالہ بیٹا آرمبھ، آٹھ سالہ بیٹی آروہی اور کاویہ (5) کے ساتھ دہلی کے جگت پور میں کرائے کے مکان میں رہتے تھے۔ وہ دیوالی کے لیے اپنے کنبہ کے ساتھ گھر آئے تھے۔


لال قلعہ کار بم دھماکے کے بعد اتر پردیش میں ہائی الرٹ کے پیش نظر امروہہ پولیس نے فلیگ مارچ اور سخت چیکنگ مہم چلائی۔ امن و امان کو برقرار رکھنے اور ضلع میں امن، سلامتی اور چوکسی کو مضبوط بنانے کے مقصد سے ان کی ہدایت پرضلع کے تمام دائرہ اختیار کے افسران اور تھانہ انچارج نے اپنے اپنے علاقوں میں مناسب پولیس فورس کے ساتھ فلیگ مارچ کیا۔


اس دوران مرکزی سڑکوں، ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹینڈز، بازاروں، مذہبی مقامات، حساس مقامات اور پرہجوم علاقوں کی سخت چیکنگ کی گئی۔ پولیس افسران نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ چوکس رہیں اور کسی بھی مشکوک شخص یا اشیاء کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دینے کی اپیل کی گئی۔

انہوں نے عوام سے افواہوں کو نظر انداز کرنے اور امن برقرار رکھنے کی بھی اپیل کی۔ امروہہ پولیس کی یہ مہم سکیورٹی کو مزید موثر بنانے اور عوام میں تحفظ کے احساس کو مضبوط کرنے کے لیے جاری رہے گی۔