مشرق وسطیٰ

غزہ میں جنگ بندی نافذ

مئی 2021 میں 11 دن کی لڑائی کے بعد حالیہ جھڑپوں میں 15 بچوں سمیت 43 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

غزہ: اسرائیل اور فلسطینی جنگجوؤں کے درمیان تین دن تک جاری رہنے والے تشدد کے بعد جنگ بندی نافذ ہو گئی ہے۔

مئی 2021 میں 11 دن کی لڑائی کے بعد حالیہ جھڑپوں میں 15 بچوں سمیت 43 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بی بی سی کی خبر کے مطابق، فلسطینی اسلامی جہاد (پی یو جے) کے جنگجوؤں نے کہا کہ مصری ثالثوں کی پہل پر بات چیت کے بعد مقامی وقت کے مطابق 23.30 بجے سے جنگ بندی نافذ کردی گئی۔

اسرائیل کے وزیر اعظم یائر لیپڈ کے دفتر نے بھی جنگ بندی کی تصدیق کی ہے۔

تفصیلات کے بموجب غزہ میں اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کی 3 روز سے جاری لڑائی کے خاتمہ کے لئے کل رات سے پیر کی صبح تک امن معاہدہ پر عمل ہوا۔

جمعہ سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے غزہ میں ایران نواز فلسطینی جہادی عسکریت پسند گروپ کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسلامی جہاد نے اسرائیل کی طرف سینکڑوں راکٹ فائر کئے۔ 3 دن کی لڑائی میں 43  فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں 15 بچے اور 4 عورتیں شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 311 بتائی جاتی ہے۔

اسرائیل نے پیر کے دن کہا کہ وہ انسانی ضروریات کی تکمیل کے لئے غزہ میں کراسنگس جزوی طورپر کھول رہا ہے۔ امن پوری طرح بحال ہوجانے کے بعد انہیں پوری طرح کھول دیا جائے گا۔ 2007 سے اسرائیل اورحماس 4 جنگیں لڑچکے ہیں۔

اسرائیل نے جمعہ سے شروع اپنے آپریشن میں اسلامی جہاد کے 2 کمانڈروں کو ہلاک کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل اور غزہ کے عسکریت پسندوں کے مابین جنگ بندی کا خیرمقدم کیا۔