قرآن کی بے حرمتی کرنے والے عیسائی پر حملہ، گھر نذر آتش
مشرقی پاکستان میں سینکڑوں مسلمانوں نے ان الزامات کے ساتھ ہنگامہ آرائی کی کہ ایک عیسائی نے قرآن مجید کے نسخہ کے صفحات کی بے حرمتی کی، اس کے گھر کو نذرِ آتش کردیا اور اسے زدوکوب کیا۔
لاہور: مشرقی پاکستان میں سینکڑوں مسلمانوں نے ان الزامات کے ساتھ ہنگامہ آرائی کی کہ ایک عیسائی نے قرآن مجید کے نسخہ کے صفحات کی بے حرمتی کی، اس کے گھر کو نذرِ آتش کردیا اور اسے زدوکوب کیا۔
تاہم پولیس عہدیداروں نے اس آدمی اوراس کے باپ کو بچالیا۔ یہ واقعہ آج صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا کی مجاہد کالونی میں پیش آیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس چیف اعجاز ملحی نے بتایا کہ پولیس نے تیزرفتار کارروائی کی اور دونوں آدمیوں کی زندگیوں کو بچالیا۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے اور عہدیدار الزامات کی تحقیقات کررہے ہیں۔ ملحی نے بتایا کہ پولیس نے آج ہجوموں کو منتشر کردیا اور کشیدگی دور کرنے کے لئے علماء کرام کی مدد بھی حاصل کی۔ ملحی نے کہا کہ اس آدمی کی چھوٹی سی جوتے سازی کی فیکٹری کو بھی آگ لگادی۔
علحد ہ موصولہ اطلاع کے بموجب سرگودھا کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او) اسد اعجاز ملہی نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ یہ واقعہ مبینہ طور پر بے حرمتی کی وجہ سے پیش آیا لیکن علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہونے کی بدولت کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ جب پولیس پہنچی تو ہجوم گھروں کے باہر جمع ہو گیا تھا، پولیس اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور تمام رہائشیوں کو بحفاظت باہر نکال لیا جبکہ مسیحی برادری کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے پورے شہر میں اضافی پولیس یونٹ تعینات کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے پرامن طریقے سے ہجوم کو منتشر کر دیا۔سوشل میڈیا فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مشتعل ہجوم نے خون میں لت پت شخص اور ایک نوجوان سمیت متعدد افراد کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور
فرنیچر کے ساتھ توڑ پھوڑ کررہے ہیں جبکہ ایک اور ویڈیو میں ایک گھر کے باہر آگ کے الاؤ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے لیکن ڈی پی او سرگودھا نے دعویٰ کیا کہ یہ سب جعلی ویڈیوز ہیں اور واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔