کلبرگی میں علیحدہ پرچم لہرانے کی کوشش، 20 افراد گرفتار
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کلیان کرناٹک علاقہ کو نظرانداز کیا گیا اور سبھی حکومتوں نے اس کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا۔ یہ احتجاج‘ کلیان کرناٹک علاحدہ ریاست ایجی ٹیشن کمیٹی نے منظم کیا تھا اور کمیٹی کے صدر ایس پاٹل نے اس کی قیادت کی۔
کلبرگی: ریاست میں کنڑ راجیوتسو (یوم تاسیس کرناٹک) کے جشن کے موقع پر اختلاف رائے کی آوازیں ابھر کر سامنے آئیں۔ کلبرگی شہر میں کلیان کرناٹک (سابق حیدرآباد کرناٹک) علاقہ کے لیے علاحدہ ریاست کا مطالبہ کرتے ہوئے علاحدہ پرچم لہرانے کی کوشش کے دوران پولیس نے 20افراد کو گرفتار کرلیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ کلیان کرناٹک علاقہ کو نظرانداز کیا گیا اور سبھی حکومتوں نے اس کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا۔ یہ احتجاج‘ کلیان کرناٹک علاحدہ ریاست ایجی ٹیشن کمیٹی نے منظم کیا تھا اور کمیٹی کے صدر ایس پاٹل نے اس کی قیادت کی۔
طویل عرصہ سے لوگ بیدر، کلبرگی، یادگیر، رائچور، کوپل، بیلاری اور وجئے نگر اضلاع پر مشتمل علاحدہ ریاست تشکیل دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ پولیس نے مظاہرین کو اس وقت گرفتار کرلیا جب انہوں نے علاحدہ ریاست کے مطالبہ کے بینرس کے ساتھ مارچ کیا اور کلبرگی کے سردار ولبھ بھائی سرکل پر کلیان کرناٹک کا پرچم لہرانے کی کوشش کی۔
شہر اور علاقہ کے دیگر اضلاع میں سخت سیکورٹی ہے۔ کرناٹک حکومت نے کلیان کرناٹک علاقائی ترقی بورڈ (کے کے آر ڈی بی) قائم کیا اور علاقہ کو دستور کی دفعہ371(J)کے تحت خصوصی موقف بھی حاصل ہے۔ تاہم احتجاجیو ں کا دعویٰ ہے کہ علاقہ میں کچھ بھی نہیں بدلا اور صرف علاحدہ ریاست ہی ترقی کو یقینی بناسکتی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ علاقہ کو جان بوجھ کر نظرانداز کیاگیا اور جنوبی کرناٹک کے سیاستدان‘ یہاں غالب ہیں۔ ان کا یہ بھی الزام ہے کہ ریاست دفعہ 371(J)کو نافذ کرنے میں ناکام ہے۔ کلیان کرناٹک علاقہ کے اضلاع ریاست میں معاشی اور سماجی طور پر سب سے پسماندہ اضلاع ہیں۔