ناٹو کو یوکرین میں فوجی تعیناتی کے خلاف روسی صدر کا انتباہ
روسی صدر ولادیمیر پوٹین نے امریکہ کی زیرقیادت ناٹو فوجی اتحاد کو خبردار کیا کہ یوکرین میں فوجوں کی تعیناتی باقاعدہ تیسری جنگ ِ عظیم (تھرڈ ورلڈ وار) سے صرف ایک قدم دور ہوگی۔
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پوٹین نے امریکہ کی زیرقیادت ناٹو فوجی اتحاد کو خبردار کیا کہ یوکرین میں فوجوں کی تعیناتی باقاعدہ تیسری جنگ ِ عظیم (تھرڈ ورلڈ وار) سے صرف ایک قدم دور ہوگی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ناٹو ممالک کے لڑاکے یوکرین میں موجود ہیں۔ وہ صدارتی الیکشن میں اپنی شاندار جیت کے بعد پیر کی صبح اپنے حامیوں اور میڈیا سے مخاطب تھے۔ پوٹین نے زور دے کر کہا کہ ماسکو کو اچھی طرح معلوم ہے کہ امریکی فوجی اتحاد‘ یوکرین میں افواج کی تعیناتی پر زور دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں فرنچ اور انگریزی دونوں تقاریر سنتے ہیں۔ اس میں کچھ بھی اچھا نہیں ہے۔ وہ لوگ وہاں مریں گے وہ بھی بڑی تعداد میں۔ پوٹین نے کہا کہ جدید دنیا میں کچھ بھی ممکن ہے۔
اے پی کے بموجب صدر پوٹین نے انتخابی جیت حاصل کی جس پر کوئی شبہ نہیں تھا۔ انہوں نے ووٹوں کی ریکارڈ تعداد کے ساتھ اپنی پانچویں میعاد کے لئے جیت حاصل کی ہے۔ ملک کے سیاسی نظام پر روسی قائد کا مکمل کنٹرول ہوگیا ہے۔
پوٹین کے تقریباً 25 سالہ اقتدار میں مزید 6 سال کی توسیع ہوگئی۔ وہ دسمبر 1999 سے روس کے صدر یا وزیراعظم رہے ہیں۔ روس کے سنٹرل الیکشن کمیشن نے پیر کے دن کہا کہ پوٹین کو 87.29 فیصد ووٹ ملے۔
شمالی کوریا کے قائد کم جانگ اُن اور سابق سوویت وسط ایشیائی جمہوریاؤں تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہوں نے پوٹین کو مبارکباد دی جبکہ مغرب نے روسی الیکشن کو بوگس قراردے کر مسترد کردیا۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایکس پر لکھا کہ یہ الیکشن آزادانہ و منصفانہ نہیں لگتا۔