اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کیس میں 3 سال کی سزائے قید
بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ جس نے اعظم خان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی‘ عدالت کے فیصلہ کو اپنے موقف کی توثیق قراردیا۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ لوگوں کو توہین آمیز بیانات دینے سے پہلے دو مرتبہ سوچنے پر مجبور کرے گا۔

رام پور(اترپردیش): رام پور کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے آج سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے رکن اسمبلی محمد اعظم خان کو 2019 کے ایک نفرت انگیز تقریر کیس کے سلسلہ میں 3 سال کی سزائے قید سنائی ہے۔ علاوہ ازیں ان پر 25ہزار جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
اسی دوران عدالت نے انہیں اس کیس میں ضمانت بھی منظور کرلی ہے۔ بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ جس نے اعظم خان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی‘ عدالت کے فیصلہ کو اپنے موقف کی توثیق قراردیا۔انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ لوگوں کو توہین آمیز بیانات دینے سے پہلے دو مرتبہ سوچنے پر مجبور کرے گا۔
اعظم خان کے خلاف اپریل 2019 میں رام پور میں کیس درج کیا گیا تھا۔ ان پر یوگی آدتیہ ناتھ اور اُس وقت کے رام پور کے ضلع مجسٹریٹ انجونیا کمار سنگھ کے خلاف اشتعال انگیز تبصرے کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ قبل ازیں موصولہ اطلاع کے مطابق سماج وادی پارٹی قائد محمد اعظم خان کو2019کے نفرت انگیز تقریر کیس میں مجرم قراردیا گیا ہے۔
انہیں عدالتی تحویل میں دے دیا گیا۔ یہ کیس‘ اعظم خان کے خلاف 9 اپریل 2019 کو رام پور میں ملک کوتوالی میں درج کیا گیا تھا۔ ان پر چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ اور اُس وقت کے ضلع مجسٹریٹ آئی اے ایس انجونیاکمار سنگھ کے خلاف اشتعال انگیز ریمارکس کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153A (دو گروپس کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)‘ 505-1 (عوام کو شرانگیزی پر اُکسانا) اور عوامی نمائندگی قانون 1951کی دفعہ 125 کے تحت الزامات عائد کئے گئے تھے۔