یوروپ

جرمنی کے چوتھے بڑے شہر میں لاؤڈ اسپیکر سے اذاں

کولون میں جرمنی کی ایک سب سے بڑی مسجد سے پہلی مرتبہ (لاؤڈ اسپیکر پر) اذاں کی آواز بلند ہوئی تاہم اس کی حد کو محدود رکھا گیاتھا۔

برلن: کولون میں جرمنی کی ایک سب سے بڑی مسجد سے پہلی مرتبہ (لاؤڈ اسپیکر پر) اذاں کی آواز بلند ہوئی تاہم اس کی حد کو محدود رکھا گیاتھا۔

ملک میں سب سے بڑی مسلم آبادی والے شہر میں اس معاملہ پر حکام اور مسلمانوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ جرمنی کے چوتھے بڑے شہر میں گزشتہ سال حکام نے مساجد کو اذاں کی اجازت کے لیے درخواست دینے کا مجاز گردانا تھا۔

انہیں جمعہ کے دن دوپہر سے لے کر 3 بجے دن تک صرف 5 منٹ کے لیے اذاں دینے کی اجازت دی گئی تھی اور ہر مسجد کے مقام کے لحاظ سے آواز کی حد طے کی گئی تھی۔ کولون میں واقع مرکزی مسجد شہر کے وسط میں ایک مصروف ترین علاقہ میں واقع ہے۔ اس کے دو بلند مینار ہیں اور کانچ و کنکریٹ سے بنی ہوئی اس عمارت میں 1200 مصلیوں کی گنجائش ہے۔

ترک صدر رجب طیب اردغان نے 2018 میں اس کا افتتاح کیا تھا۔ یہ مسجد ترک۔ اسلامی یونین برائے مذہبی امور (ڈی آئی ٹی آئی بی)کے زیرانتظام ہے۔ اب تک صرف مسجد کے اندر ہی اذاں دی جاتی تھی۔

ڈی آئی ٹی آئی بی نے بتایا کہ دو سال تک لاؤڈ اسپیکر پر آزمائشی طور پر اذاں دینے کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ مسجد کے باہر سنائی دے گی، لیکن آواز کی حد صرف 60 ڈیسیبل رکھی گئی ہے، تاکہ قریب میں مقیم مسلمانوں تک ہی اس کی آواز پہنچے۔

ڈی آئی ٹی آئی بی کے جنرل سکریٹری عبدالرحمن اتاسوئے نے بتایا کہ ہم بے حد خوش ہیں۔ لاؤڈ اسپیکر پر اذان اس بات کی علامت ہے کہ یہاں مسلمان بھی بستے ہیں۔ کولون کے میئر نے کہا کہ لاؤڈ اسپیکر پر اذاں کی اجازت سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شہر میں تنوع کو بھی قبول کیا جاتا ہے۔