Property Tax، جائیداد ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کیلئے بری خبر، 5 لاکھ سے زائد عمارتوں کو نوٹس کا امکان
شہرحیدرآبادمیں ڈرون کیمرہ کی مدد سے جغرافیائی نقشہ تیار کیا گیا تھا۔ اس وقت سے ہر گھر کا سروے جاری ہے۔ اب تک مکمل شدہ 20 فیصد گھر گھر سروے میں تقریباً 80 ہزار عمارتوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد شہر میں جائیداد ٹیکس ادا نہ کرنے والوں اور کم ٹیکس ادا کرنے والوں کی تفصیلات جغرافیائی معلوماتی نظام (جی آئی ایس) سروے میں سامنے آرہی ہیں۔ اب تک 20 فیصد سروے مکمل ہوچکا ہے، جس میں تقریباً 80 ہزار تعمیرات کی پیمائش اور ان کے جائیداد ٹیکس میں فرق کی سروے کرنے والوں نے نشاندہی کی ہے۔
ان میں سے مکمل طور پر ٹیکس نہ دینے والی عمارتوں کے مالکین کی تعداد تقریباً 20 ہزار ہے۔ بلدیہ کے انفارمیشن ٹکنالوجی شعبہ نے ان عمارتوں کی فہرست حال ہی میں جی ایچ ایم سی کمشنر ایلم برتی کو پیش کی۔ انہوں نے متعلقہ عملہ کو ہدایت دی ہے کہ ان تمام عمارتوں کو قانونی طور پر نوٹس جاری کریں، مالکین سے وضاحت طلب کریں اور مزید کارروائی عمل میں لائیں۔
جی ایچ ایم سی کے زونل کمشنرس نے اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، جائیداد ٹیکس نہ ادا کرنے والوں کو جی ایچ ایم سی ایکٹ کی سکشن 213 کے تحت نوٹس دی جائے گی۔جی آئی ایس سروے تقریباً ایک سال قبل اُس وقت کی جی ایچ ایم سی کمشنر امراپالی کی نگرانی میں شروع ہوا تھا۔
شہرحیدرآبادمیں ڈرون کیمرہ کی مدد سے جغرافیائی نقشہ تیار کیا گیا تھا۔ اس وقت سے ہر گھر کا سروے جاری ہے۔ اب تک مکمل شدہ 20 فیصد گھر گھر سروے میں تقریباً 80 ہزار عمارتوں کی نشاندہی ہوچکی ہے۔
حکام کا اندازہ ہے کہ جب پورے شہر کا سروے مکمل ہوگا تو پانچ لاکھ سے زائد عمارتوں کو نوٹس جاری کرنے کی نوبت آسکتی ہے۔ چونکہ سروے کے دوران حاصل کردہ معلومات میں بھی خامیاں ہو سکتی ہیں، اس لئے ہر نشاندہی شدہ عمارت کے مالک کو نوٹس دینا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
متعلقہ اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ یہ تفصیلات آن لائن اپ لوڈ کریں۔ نوٹس کے بعد مالک کو 15 دن کے اندر اپنی وضاحت پیش کرنے کی ہدایت دی جارہی ہے۔ مالک کی طرف سے دی گئی وضاحت کی بنیاد پر متعلقہ بل کلکٹریا ٹیکس انسپکٹر فیلڈ میں معائنہ کریں گے اور اپنی رپورٹ ڈپٹی کمشنر کو پیش کریں گے۔
اگر کوئی جواب نہ آیا تو بغیر مزید تحقیقات کے بعد ٹیکس کا تخمینہ لگا دیا جائے گا۔ اگر کوئی شہری نوٹس پر اعتراض کرے تو متعلقہ ڈپٹی کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اعتراضات کی جانچ کرے۔ ساتھ ہی، نوٹس کی تفصیلات اور معلومات مالک کے فون نمبر پر میسج کے ذریعہ بھی بھیجنے کی ہدایت دی گئی ہے۔