جموں و کشمیر

جماعت اسلامی کشمیر پر امتناع برخاست کردیا جائے: محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کے لئے الیکشن جیتنے کی صورت میں حلال اور ہارنے پر حرام ہوجایا کرتا تھا۔ عمر عبداللہ نے منگل کے دن کہا تھا کہ جماعت ِ اسلامی کے رہنماؤں کے لئے اب بھی دیر نہیں ہوئی ہے کہ وہ اسمبلی الیکشن لڑیں۔

سری نگر: جمہوریت کو ”نظریات کی جنگ“ قراردیتے ہوئے پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کے دن حکومت سے خواہش کی کہ وہ جماعت ِ اسلامی پر امتناع برخاست کردے تاکہ وہ الیکشن لڑسکے۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کے اس دعویٰ کو افسوسناک قراردیا کہ جماعت ِ اسلامی انتخابات کو کبھی حرام سمجھتی تھی لیکن اب وہ اس کے لئے حلال ہوگئے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی اپنی ناکامیاں چھپانے پاکستان کا ہوّا کھڑا کررہی ہے۔ محبوبہ مفتی کا پلٹ وار
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید
جنوبی کشمیر سے آج رکن پارلیمنٹ بھی چھینا جا رہا ہے:محبوبہ مفتی
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
دفعہ 370، کشمیر اسمبلی کے پہلے اجلاس میں قرار داد کی منظوری متوقع

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ نے سری نگر میں میڈیا سے کہا کہ جماعت ِ اسلامی اگر الیکشن لڑنا چاہتی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔ جمہوریت آئیڈیاز کی جنگ ہوتی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ اس پر سے پابندی اٹھالے۔ حکومت نے جماعت کے جو ادارے ضبط اور جو اثاثے منجمد کئے وہ اسے لوٹادینے چاہئیں۔

جماعت کے تعلق سے عمرعبداللہ کے ریمارک پر تنقید کرتے ہوئے سابق چیف منسٹر نے کہا کہ یہ افسوسناک بیان ہے۔ نیشنل کانفرنس کے لئے الیکشن جیتنے کی صورت میں حلال اور ہارنے پر حرام ہوجایا کرتا تھا۔ عمر عبداللہ نے منگل کے دن کہا تھا کہ جماعت ِ اسلامی کے رہنماؤں کے لئے اب بھی دیر نہیں ہوئی ہے کہ وہ اسمبلی الیکشن لڑیں۔

 انہوں نے ضلع اننت ناگ کے پہلگام میں کہا تھا کہ الیکشن کو حرام کہا گیا تھا لیکن اب وہ حلال ہوگیا ہے۔ 35 سال تک جماعت ایک مخصوص سیاسی آئیڈیالوجی پر عمل کرتی رہی جو اَب بدل گئی ہے۔ یہ اچھی بات ہے۔ عمر عبداللہ کے بیان پر ردعمل میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس‘ جموں وکشمیر کو اپنی جاگیر سمجھتی ہے۔

 اس نے اب حرام۔ حلال کی بحث چھیڑدی ہے۔ پی ڈی پی صدر نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ عبداللہ جب وزیراعظم (کشمیر) بنے تھے تو الیکشن حلال تھا۔ انہیں برطرف کرتے ہی وہ حرام ہوگیا۔ نیشنل کانفرنس نے 22 سال تک استصواب ِ عامہ کی بات کہی۔ 1975میں شیخ عبداللہ جب چیف منسٹر بنے تو الیکشن پھر حلال ہوگیا۔

 محبوبہ مفتی نے کہا کہ جماعت پہلے بھی الیکشن لڑچکی ہے۔ سید علی شاہ گیلانی بہت پہلے انتخابی عمل کا حصہ بنے تھے لیکن الیکشن میں جماعت یا دیگر جماعتوں بشمول مسلم یونائٹیڈ فرنٹ کے حصہ لینے کو ’حرام‘ کس نے بنایا؟۔