بشارالاسد کی اہلیہ اسما الاسد جان لیوا بیماری میں مبتلا، زندگی کے امکانات صرف 5 فیصد!
ماہِ مئی 2024 میں شامی صدارتی دفتر نے اعلان کیا تھا کہ اسما الاسد کو لیوکیمیا کا مرض لاحق ہو چکا ہے۔ دفتر نے واضح کیا تھا کہ لیوکیمیا ایک خطرناک بیماری ہے جو سفید خون کے خلیات میں پیدا ہوتی ہے۔
ماسکو: شام کے سابق صدر بشار الاسد جو باغی گروہوں کے حملوں کے بعد اقتدار سے محروم ہو گئے تھے، اب روس میں اپنے خاندان کے ہمراہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ حالیہ رپورٹس کے مطابق ان کی اہلیہ اسما الاسد شدید بیماری میں مبتلا ہیں، اور ان کی صحت کی حالت نہایت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اسما الاسد پچھلے کچھ عرصہ سے خون کے کینسر، یعنی لیوکیمیا (Leukemia) میں مبتلا ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا کے مطابق وہ روس کے ایک خفیہ مقام پر آئسولیشن میں زیر علاج ہیں۔ موجودہ اطلاعات کے مطابق ان کی حالت انتہائی نازک ہے، اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کے بچنے کے امکانات صرف 50 فیصد ہیں۔
ماہِ مئی 2024 میں شامی صدارتی دفتر نے اعلان کیا تھا کہ اسما الاسد کو لیوکیمیا کا مرض لاحق ہو چکا ہے۔ دفتر نے واضح کیا تھا کہ لیوکیمیا ایک خطرناک بیماری ہے جو سفید خون کے خلیات میں پیدا ہوتی ہے۔ اس سے قبل 2019 میں اسما الاسد کو بریسٹ کینسر ہوا تھا، لیکن ایک سال کے علاج کے بعد وہ صحت یاب ہو گئی تھیں۔ تاہم، چار سال بعد دوبارہ ایک جان لیوا بیماری نے ان کی صحت کو متاثر کر دیا۔
اسما الاسد 1975 میں لندن میں شامی والدین کے ہاں پیدا ہوئیں۔ وہیں پلی بڑھیں اور تعلیم حاصل کی۔ 2000 میں انہوں نے شام کا سفر کیا اور اسی سال دسمبر میں بشار الاسد سے شادی کی۔ شادی کے بعد اسما شام کی خاتونِ اول کے طور پر کام کرتی رہیں۔ اس جوڑے کے تین بچے بھی ہیں۔
حالیہ دنوں میں بین الاقوامی میڈیا نے یہ رپورٹ بھی دی تھی کہ اسما الاسد نے بشار الاسد سے طلاق کی درخواست دی ہے۔ اس خبر نے بھی کافی ہلچل مچائی تھی، تاہم اب اسما کی صحت کے حوالے سے نئی رپورٹس نے ایک بار پھر عالمی توجہ حاصل کر لی ہے۔ یہ خبر اسما الاسد کی صحت کی تشویشناک حالت اور ان کی زندگی کے نشیب و فراز کو اجاگر کرتی ہے، جو ان کی شخصیت کے مضبوط پہلوؤں کی عکاسی کرتی ہے۔