ٹی بی کی روک تھام کے لئے بھارت بائیوٹیک کی موثر ویکسین
کمپنی اب ایک ایسی بیماری کی ویکسین لانے کی کوشش کر رہی ہے جو ہر سال لاکھوں افراد کی جان لے لیتی ہے۔ ٹی بی یعنی تپِ دق کی روک تھام کے لیے بھارت بائیوٹیک گزشتہ کچھ عرصہ سے ایک مؤثر ویکسین تیار کرنے پر کام کر رہی ہے، جس کے لئے اس نے بین الاقوامی ادارے بائیو فیبری کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔
حیدرآباد: کورونا کی ویکسین تیار کر کے دنیا بھر میں نام کمانے والی حیدرآباد کی سرکردہ فارما کمپنی بھارت بائیوٹیک اب ایک اور بڑی کامیابی حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔
کمپنی اب ایک ایسی بیماری کی ویکسین لانے کی کوشش کر رہی ہے جو ہر سال لاکھوں افراد کی جان لے لیتی ہے۔ ٹی بی یعنی تپِ دق کی روک تھام کے لیے بھارت بائیوٹیک گزشتہ کچھ عرصہ سے ایک مؤثر ویکسین تیار کرنے پر کام کر رہی ہے، جس کے لئے اس نے بین الاقوامی ادارے بائیو فیبری کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔
اس نئی ویکسین کا نام ایم ٹی بی ویک رکھا گیا ہے۔ ہندوستان میں اس کی بڑے پیمانہ پر تیاری کے لئے بھارت بائیوٹیک اور ہسپانوی کمپنی بائیو فیبری کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت تکنیکی تعاون اور مہارت کے ذریعہ اسے ہندوستان میں تیار کیا جائے گا۔
گزشتہ تین سالوں سے جاری اس پروجیکٹ کے دوران ویکسین کے دو مرحلوں کے کلینیکل ٹرائلس کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں اور اب جلد ہی تیسرے مرحلہ کے ٹرائل شروع کئے جائیں گے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پہلے دو مراحل کے نتائج سے یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ ویکسین نہ صرف محفوظ ہے بلکہ ٹی بی کے خلاف انتہائی مؤثر بھی ہے۔ کلینیکل ٹرائلس کا عمل مکمل ہوتے ہی بھارت بائیوٹیک اسے مارکٹ میں متعارف کروا دے گی۔ یہ ویکسین اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اسے بچوں سے لے کر بڑوں تک ہر عمر کے افراد کے لیے یکساں طور پر مؤثر بنایا گیا ہے۔
ہندوستان سمیت افریقہ اور ایشیا کے کئی ممالک میں ٹی بی ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہے جہاں ہر سال لاکھوں افراد کی اس وبائی مرض کی وجہ سے موت ہوتی ہے۔ اس ویکسین کی آمد سے اموات کی شرح میں نمایاں کمی آنے کی توقع ہے۔ معاہدہ کے مطابق بھارت بائیوٹیک نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ عالمی سطح پر بھی اس ویکسین کی سپلائی کو یقینی بنائے گی تاکہ دنیا بھر سے اس موذی مرض کا خاتمہ کیا جا سکے۔