شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

بھولے بابا کے کمرہ میں صرف لڑکیوں کا داخلہ تھا، عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر

نارائن ساکر نے ایک عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر بہت کم وقت میں مکمل کیا۔ وہ اصل میں کاس گنج ضلع کی پٹیالی تحصیل کے بہادر نگر گاؤں کا رہنے والا ہے، بابا کے والد کسان تھے۔

مین پوری:اتر پردیش کے ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ مچنے سے 121 لوگوں کی موت ہو گئی۔ یہاں نارائن ساکر عرف بھولے بابا کا ستسنگ ہو رہا تھا۔ اتر پردیش کے لوگوں کا بھولے بابا پر بہت اعتماد ہے۔

متعلقہ خبریں
ہتھرس میں بھگدڑ واقعہ، چارج شیٹ داخل
بہرائچ تشدد، فوری کارروائی کی جائے: پرینکا گاندھی
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا

یوپی کے علاوہ دہلی، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بھی بھولے بابا کے عقیدت مند موجود ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بھولے بابا کے آشرم میں بہت سے راز پوشیدہ ہیں۔ بھولے بابا کو ہمیشہ سفید سوٹ میں دیکھا گیا ہے۔ یہ بھی سننے میں آرہا ہے کہ بابا کے کمرے میں صرف لڑکیوں کا داخلہ تھا۔

نارائن ساکر نے ایک عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر بہت کم وقت میں مکمل کیا۔ وہ اصل میں کاس گنج ضلع کی پٹیالی تحصیل کے بہادر نگر گاؤں کا رہنے والا ہے، بابا کے والد کسان تھے۔

بابا نے گاؤں میں ہی اپنی تعلیم مکمل کی تھی۔ بھولے بابا کے تین بھائی ہیں، بڑے بھائی کا انتقال ہو چکا ہے، دوسرے بھائی کا نام سورج پال ہے۔ تیسرا بھائی بی ایس پی میں لیڈر ہے اور 15 سال پہلے گاؤں بہادر نگر کا سربراہ بھی رہ چکا ہے۔

بھولے بابا کا نام سورج پال ہے۔ بابا بننے سے پہلے وہ ایل آئی یو میں ہیڈ کانسٹبل تھا۔ اس نے 1999 میں ملازمت چھوڑ دی۔ بابا بننے کے بعد سفید سوٹ اس کی پہچان بن گئی ۔ اس کی بیوی کا نام پریم بٹی ہے۔ الزام لگایا جا رہا ہے کہ بھولے بابا کے لیے کئی ‘ایجنٹ’ کام کر رہے تھے۔ وہ ایجنٹوں کو الجھانے کے لیے پیسے دیتا تھا۔ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ایجنٹ کہتے تھے کہ بابا کی انگلی پر چکر نظر آتا ہے۔

نارائن ساکر پر گاؤں کی زمین پر ناجائز قبضہ کرکے آشرم بنانے کا بھی الزام ہے۔ گاؤں کی آبادی کی زمین پر ناجائز قبضہ کرکے آشرم بنایا گیا ہے۔ ان پر یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ ان کے آشرم میں خوبصورت لڑکیاں رہتی ہیں۔

اس کے کمرے میں لڑکیوں کے علاوہ صرف خاص لوگوں کا داخلہ ہوتا ہے۔ دوسرے لوگوں کو بھولے بابا کے کمرے کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے کمرے میں کسی بھی بیرونی شخص کو داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔

بھولے بابا کے پاس بہت سی مہنگی لگژری کاریں ہیں۔ تاہم بابا کے زیر استعمال لگژری کاروں میں سے کوئی بھی ان کے نام پر رجسٹرڈ نہیں ہے۔ تمام گاڑیاں دوسرے لوگوں بالخصوص عقیدت مندوں کے نام پر ہیں۔ بابا نے اپنے نام پر کچھ نہیں کیا۔

 بتایا جا رہا ہے کہ وہ ایک بار جیل بھی جا چکے ہیں۔ تاہم بابا کی پہچان کچھ عرصے سے مسلسل بڑھ رہی تھی۔ پچھلے سال یوپی کے سابق وزیر اعلی اور ایس پی صدر اکھلیش یادو بھی بابا کے دربار پہنچے تھے۔ اکھلیش کی بابا کے دربار پہنچنے کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔