شمالی بھارت

بہار: کٹیہار کے قبرستان سے لاشیں نکالنے کے معاملے پر حکومت سنجیدہ، تحقیقات جاری، اسمبلی میں سوال جواب

بہار حکومت نے پیر کو اسمبلی میں کہا کہ کٹیہار ضلع کے ایک قبرستان سے تین لاشوں کو نکال کر کاٹنے کے معاملے پر حکومت سنجیدہ ہے اور معاملے کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔

پٹنہ: بہار حکومت نے پیر کو اسمبلی میں کہا کہ کٹیہار ضلع کے ایک قبرستان سے تین لاشوں کو نکال کر کاٹنے کے معاملے پر حکومت سنجیدہ ہے اور معاملے کی جانچ کرائی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
آر سی پی سنگھ، بہار میں نئی سیاسی جماعت کا آغاز کریں گے (ویڈیو)
آر جے ڈی کے ساتھ اتحاد ایک غلطی تھی:نتیش کمار
دُہری شہریت کی بنیاد پر مکھیا بننے والی صبا پروین، عہدہ سے فارغ
بہار ضمنی اسمبلی الیکشن، آر جے ڈی کے 3 امیدواروں کا اعلان
وقت بدلتے دیر نہیں لگتی: نتیش کمار اور چندرابابونائیڈو کو کانگریس قائد کا انتباہ

اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریس کے شکیل احمد خان کے سوال کے جواب میں انچارج وزیر داخلہ وجیندر پرساد یادو نے کہا کہ نامعلوم لوگوں نے قبر کھودی ہے۔

اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر گزشتہ سال 24 نومبر کو درج کی گئی تھی اور اس کی پوری سنجیدگی کے ساتھ جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع میں ضلع مجسٹریٹ اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے تحت قائم کمیٹی حساس قبرستانوں کی فہرست تیار کررہی ہے۔

ہندو مسلم تنازعہ کے امکانات والے قبرستانوں کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور اس فہرست کے مطابق قبرستانوں کی ترجیحی بنیادوں پر گھیرا بندی کی گئی ہے، لیکن ایم ایل اے بھی اپنے فنڈز سے قبرستانوں کو گھیرے میں لے سکتے ہیں۔

حکومت کے جواب سے غیر مطمئن کانگریس کے رکن شکیل احمد نے کہا کہ کچھ لوگوں نے تین لاشیں قبر سے نکالیں اور ان کے سر اور دھڑ کاٹ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ حساس معاملہ کیا ہو سکتا ہے۔ اگر معاشرہ اس کو نہ سنبھالتا تو وہاں فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگڑ سکتی تھی۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبرستان کے گرد چاردیواری بنائی جائے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے اختر الایمان نے کہا کہ کوئی بھی ایم ایل اے اپنے فنڈز سے قبرستان کے ارد گرد باؤنڈری وال بنانے کی سفارش نہیں کرسکتا، جو حساس فہرست میں نہیں ہے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے اجے کمار نے بھی کہا کہ قبروں سے لاشیں نکالنے اور انہیں کاٹنے کے واقعے سے زیادہ حساس معاملہ کیا ہوسکتا ہے۔ حکومت ترجیحی بنیادوں پر ان کا گھیراؤ کرے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ-لیننسٹ (سی پی آئی-ایم ایل) کے محبوب عالم نے کہا کہ یہ اقلیتوں کا معاملہ ہے۔ حکومت کو اس کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

اس پر اسمبلی اسپیکر نند کشور یادو نے کہا کہ یہ اقلیت یا اکثریت کا معاملہ نہیں ہے۔ معاملے کی چھان بین کی جا رہی ہے اور اگر تحقیقات میں واقعہ سچ ثابت ہوا تو قبرستان خود بخود حساس ہو جائے گا۔ انہوں نے حکومت کو اس معاملے پر توجہ دینے کی ہدایت دی۔