سعودی عرب میں فوڈ انڈسٹری میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری و منافع
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی خوراک کی صنعت سنہ 2035 تک 20 ارب ڈالر کے فروغ کے لیے تیار ہے۔
ریاض: سعودی عرب میں غذائی صنعت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے، اگلے 12 سال میں یہ صنعت اربوں ڈالر کا سرمایہ کاری کرے گی۔
سعودی وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی خوراک کی صنعت سنہ 2035 تک 20 ارب ڈالر کے فروغ کے لیے تیار ہے۔پولٹری، ڈیری، بیکری اور مٹھائی کے شعبوں کو نئے فنڈز کے ساتھ ساتھ مشروبات اور جوس کی صنعتوں کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ سرمایہ کاری زرعی پیداوار میں بھی اضافہ کرے گی جس سے مملکت کو تقابلی فوائد حاصل ہوں گے۔ یہ فیصلہ قومی صنعت کی حکمت عملی کے مقاصد کے مطابق 2022 میں زرعی برآمدات کو 3.7 ارب ڈالر سے 2035 میں 10.9 ارب ڈالر تک دگنا کرنے کے بھی مطابق ہے۔قومی صنعتی حکمت عملی کا مقصد وژن 2030 میں بیان کردہ فوڈ سیکیورٹی اور اقتصادی تنوع کے اقدامات کو فروغ دینا ہے۔
سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ پولٹری سیکٹر کے منصوبے جیسے المرائی کمپنی کا پولٹری کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے 1.2 ارب ڈالر کا منصوبہ اور سیارا عربیہ فوڈ انڈسٹریز کمپنی کی 120 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری اس شعبے کی ترقی کے لیے سب سے اہم اقدامات تھے۔
وزیر صنعت و معدنی وسائل بندر الخریف کا مزید کہنا تھا کہ 133 ملین ڈالر کا کینڈ ٹونا پراجیکٹ جس سے مملکت میں ملازمت کے چار ہزار نئے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے، خوراک کی صنعت میں ایک اور بڑا انیشی ایٹو ہے۔
سعودی وزیر نے پیشگوئی کی کہ مملکت کا شعبہ 2019 میں 41 بلین ڈالر سے بڑھ کر 2030 تک 57 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا جس کا تخمینہ سالانہ شرح نمو 3 فیصد ہے۔انہوں نے کہا کہ فوڈ انڈسٹری کی مارکیٹ میں یہ ترقی خوراک اور مشروبات پر صارفین کے اخراجات میں 1.4 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ آبادی میں 1.73 فیصد اضافے سے ہوگی۔
سعودی زرعی اور لائیو سٹاک انویسٹمنٹ کمپنی نے اس ماہ کے اوائل میں برازیل کے سب سے بڑے پولٹری پروڈیوسر بی آر ایف ایس اے کی جانب سے 900 ملین ڈالر کی ممکنہ نئی پیشکش میں حصص خریدنے کا عہد کیا۔ مارفرگ گلوبل فوڈز ایس اے جو بی آر ایف کے 33 فیصد کی مالک ہے، نے بقیہ 250 ملین شیئرز خریدنے کا وعدہ کیا تھا۔