بنڈی سنجے کی گرفتاری کے بعد تلنگانہ بھر میں بی جے پی کا احتجاج
سنجے کمار، حلقہ کریم نگر سے لوک سبھا میں نمائندگی کرتے ہیں، کو پولیس کی ایک ٹیم نے منگل کی شب ان کے مکان سے اٹھالیا۔ ایم پی کے حامیوں نے بنڈی سنجے کی گرفتاری کو روکنے کیلئے شدید مزاحمت کی۔
حیدرآباد: پولیس کی جانب سے صدر ریاستی بی جے پی و ایم پی بنڈی سنجے کو حراست میں لینے کے بعد ریاست بھر میں پارٹی کارکنوں نے احتجاج شروع کردیا ہے۔ پولیس نے چہارشنبہ کے روز یہ بات کہی۔
سنجے کمار، حلقہ کریم نگر سے لوک سبھا میں نمائندگی کرتے ہیں، کو پولیس کی ایک ٹیم نے منگل کی شب ان کے مکان سے اٹھالیا۔ ایم پی کے حامیوں نے بنڈی سنجے کی گرفتاری کو روکنے کیلئے شدید مزاحمت کی۔
پولیس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے اس گرفتاری کو غیر جمہوری قرار دیا اور کہا کہ کسی ثبوت، حوالہ کے بغیر ایم پی کریم نگر کو حراست میں لے لیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ سے ایک دن قبل بنڈی سنجے کی گرفتاری کی شکل میں ایک اہم پیش رفتا سامنے آئی ہے۔
مختلف پروجیکٹس کے افتتاح کیلئے وزیر اعظم مودی، 8/ اپریل کو شہر آرہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بنڈی سنجے کمار کو راجہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے بملارامم پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ہے۔
کمار کو حراست میں لینے کے خلاف پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد احتجاج کیلئے اکھٹا ہوگئی اور یہ کارکن، چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف نعرے لگائے اور بنڈی سنجے کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔
بی جے پی قائد وپارٹی کے آئی ٹی شعبہ کے سربراہ امیت مالویہ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ نصف شب کے آپریشن میں تلنگانہ پولیس نے فرضی الزامات کے تحت صدر ریاستی بی جے پی بنڈی سنجے کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان پر ایس ایس سی امتحان کے پرچہ سوال کے افشا میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔