جموں و کشمیر

جموں وکشمیر:شب برات کے موقع پر پولیس کی جانب سے جامع مسجد کی مسدودی بدبختانہ

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پولیس کی کارروائی پر ٹوئٹر کے ذریعہ تنقید کی۔ انھوں نے منگل کی رات دیر گئے ٹوئٹ کیا شب ِ برأت کے مبارک موقع پر جامع مسجد کو مقفل کرنا بنیادی حقوق اور مذہبی آزادی کی شرمناک خلاف ورزی ہے، کیوں کہ دستورِ ہند میں ان کی اجازت دی گئی ہے۔

سری نگر: شہر کے نوہٹہ علاقہ کی جامع مسجد کی مینجمنٹ کمیٹی نے چہارشنبہ کے روز الزام عائد کیا کہ یہ امر انتہائی بدبختانہ ہے کہ حکام نے شب ِ برأت کے موقع پر مسجد بند کردی اور بعد ازاں ایسا کرنے کی تردید کی۔ انجمن اوقافِ جامع مسجد نے منگل کے روز دعویٰ کیا کہ پولیس نے مسجد کو مقفل کردیا تھا اور شب ِ برأت کے موقع پر نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد دہشت گردی کا حامی اور دستور کا مخالف : اسمرتی ایرانی
سعودی عرب میں لڑکی سے غیر اخلاقی حرکت پر ہندوستانی شہری گرفتار
بزم رحمت عالم ؐ کا کل جلسہ شب ِ برأت
ویڈیو: چنگی چرلہ میں مسجد کے سامنے شرانگیزی۔ دوسرے دن بھی امن درہم برہم کرنے کی کوشش
بی جے پی میں دستور بدلنے کی ہمت نہیں: ر اہول گاندھی

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پولیس کی کارروائی پر ٹوئٹر کے ذریعہ تنقید کی۔ انھوں نے منگل کی رات دیر گئے ٹوئٹ کیا شب ِ برأت کے مبارک موقع پر جامع مسجد کو مقفل کرنا بنیادی حقوق اور مذہبی آزادی کی شرمناک خلاف ورزی ہے، کیوں کہ دستورِ ہند میں ان کی اجازت دی گئی ہے۔

سری نگر پولیس نے سابق منسٹر کے ٹوئٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نماز کی عدم ادائیگی سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ پولیس نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ”یہ وضاحت کی جاتی ہے کہ شب ِ برأت کے موقع پر نماز ِ عشاء کی ادائیگی سے انتظامیہ اور پولیس کا کچھ لینا دینا نہیں۔

 نماز کی اجازت نہ دینے کے کوئی احکام جاری نہیں کیے گئے اور نہ انتظامیہ یا پولیس نے ان پر عمل کیا، براہِ مہربانی افواہیں نہ پھیلائیں۔ مسجد انتظامیہ کمیٹی نے چہارشنبہ کے روز کہاکہ یہ امر انتہائی بدبختانہ ہے کہ مسجد کو بند کرنے کے بعد مغرب پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی اور حکام اس کی تردید کررہے ہیں۔

اگر مقامی پولیس اسٹیشن کے عملہ نے جو مسجد کو آئے تھے اور گیٹوں کو تالا لگایا تھا، نہیں تھے تو پھر وہ لوگ کون تھے، یہ پوچھنے کی ضرورت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ان پولیس ملازمین نے ایسا کرتے ہوئے شخصی طور پر اظہارِ تاسف کیا تھا، تاہم کہا تھا کہ وہ ضلع انتظامیہ کے احکام پر عمل آوری کررہے ہیں۔