دہلی

منیش سسوڈیا کو قتل کردیے جانے کا اندیشہ: عام آدمی پارٹی

سسوڈیہ کو جیل نمبر 1 میں رکھا گیا ہے، جب کہ عام آدمی پارٹی کے ستیندر جین کو تہاڑ کی جیل نمبر 7 میں رکھا کیا ہے۔ تہاڑ کے احاطہ میں جیل نمبر 1 سب سے پرانی جیل ہے۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر کو جیل کے وارڈ نمبر 9 میں چند خوفناک مجرموں کے ساتھ رکھا گیا ہے۔

نئی دہلی: روزایوینیو کورٹ کی جانب سے منیش سسوڈیہ کو ایکسائز پالیسی کیس کے سلسلہ میں 20 مارچ تک عدالتی تحویل میں دیئے جانے کے بعد عام آدمی پارٹی نے چہارشنبہ کے روز سابق ڈپٹی چیف منسٹر کو تہاڑ جیل نمبر 1 میں رکھنے پر اعتراض درج کرایا۔

متعلقہ خبریں
انڈیا اتحاد میں نشستوں کی تقسیم پر بات چیت زور پکڑے گی
کویتا، 23مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں (ویڈیو)
ٹیپوسلطان کے مجسمہ کو چپلوں کا ہار پہنانے کا واقعہ
منیش سسوڈیہ کو تہاڑ جیل سے ایل این جے پی لے جایاگیا
کجریوال کو تیسری مرتبہ ای ڈی کا سمن

سسوڈیہ کو جیل نمبر 1 میں رکھا گیا ہے، جب کہ عام آدمی پارٹی کے ستیندر جین کو تہاڑ کی جیل نمبر 7 میں رکھا کیا ہے۔ تہاڑ کے احاطہ میں جیل نمبر 1 سب سے پرانی جیل ہے۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر کو جیل کے وارڈ نمبر 9 میں چند خوفناک مجرموں کے ساتھ رکھا گیا ہے۔

 عام آدمی پارٹی قائد سنجے سنگھ نے چہارشنبہ کے روز میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہولی کے مقدس موقع پر بی جے پی کی دشمنی عام آدمی پارٹی کے ساتھ اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ منیش سسوڈیہ کو جنہوں نے ایک تعلیمی ماڈل دیا ہے، خوفناک مجرموں کے بیچ جیل میں رکھا گیا ہے۔

ہمیں ڈر ہے کہ انھیں قتل کردیا جائے گا۔ سنجے سنگھ نے مزید کہا کہ جب عدالت نے یہ حکم دیا ہے کہ انھیں وپاسنا سیل میں رکھا جائے تو پھر عدالت کے حکم پر عمل کیوں نہیں کیا جارہا ہے۔

 پہلی مرتبہ جیل جانے والے کسی بھی شخص کو جیل نمبر 1 میں نہیں رکھا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ پہلے ہمارے وزیر صحت کو اور اب ہمارے وزیر تعلیم کو سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے مسلسل دھاوے کیے تھے، لیکن اسے کچھ نہیں ملا تھا۔ سسوڈیہ کا نام چارج شیٹ میں بھی نہیں ہے۔

اس کے باوجود انھیں اصل سازشی بنایا گیا ہے۔ میں جیل کے حکام کو یہ بھی وارننگ دینا چاہتا ہوں کہ وہ بی جے پی کی کسی سازش میں نہ پھنسیں۔ جیل میں کئی قتل ہوئے ہیں، لہٰذا ہمیں اندیشہ ہے کہ کہیں انھیں قتل نہ کردیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ منیش سسوڈیہ کو عدالت کے حکم کے تحت وپاسنا سیل میں رکھا جانا چاہیے، لیکن انھیں ایسے خوفناک مجرموں کے ساتھ کیوں رکھا جارہا ہے۔ آج منیش سسوڈیہ اور ستیندر جین ہمارے درمیان نہیں ہیں، لیکن ہمیں زیادہ تشویش ہے کہ آیا مرکزی حکومت سیاسی قتل کی سازش رچے گی۔