ایشیاء

بریکنگ: بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی، ملک سے فرار، مظاہرین نے سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا

بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اس کے فوری بعد وہ ملک سے فرار ہوچکی ہیں۔  آرمی چیف وقار الزمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک عبوری حکومت اقتدار سنبھالے گی۔

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اس کے فوری بعد وہ ملک سے فرار ہوچکی ہیں۔  آرمی چیف وقار الزمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایک عبوری حکومت اقتدار سنبھالے گی۔

متعلقہ خبریں
بنگلہ دیشی پولیس جوابی کارروائی کے خوف سے فیلڈ ڈیوٹی کرنے کو تیار نہیں
وزیراعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ کی نئی دہلی آمد
ہندوستان فرار ہونے سے قبل حسینہ واجد نے استعفیٰ دیا یا نہیں؟ بیٹے کا نیا دعویٰ
بنگلہ دیش، طلبہ تحریک نے چیف جسٹس سمیت ججوں کو بھی استعفے دینے کا الٹی میٹم دے دیا
بنگلہ دیش میں ریزرویشن اصلاحات کے خلاف احتجاج میں 147 افراد ہلاک

چینل 24 کی خبر کے مطابق پیر کی سہ پہر مظاہرین نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا۔ ٹی وی کی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ سینکڑوں لوگ عمارت میں توڑ پھوڑ کرتے اور چکن، مچھلی اور سبزیاں لے جاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

بی بی سی بنگلہ نے خبر دی ہے کہ شیخ حسینہ واجد ذریعہ ہیلی کاپٹر ہندوستان کے دارالحکومت تریپورہ کے اگرتلہ روانہ ہوئی ہے۔

تاہم شیخ حسینہ کے ڈھاکہ چھوڑنے اور ملک سے فرار ہونے کے بارے میں کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ بنگلہ دیشی فوج کے جنرل نے کہا کہ میں پوری ذمہ داری لے رہا ہوں، حالانکہ یہ فوری طور پر واضح نہیں تھا کہ آیا وہ نگراں حکومت کی سربراہی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک عبوری حکومت تشکیل دیں گے، سرکاری ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو بہت نقصان پہنچا ہے، معیشت متاثر ہوئی ہے، بہت سے لوگ مارے گئے ہیں — اب وقت آگیا ہے کہ تشدد کو روکا جائے۔

یو این آئی اردو کی اطلاع کے مطابق بنگلہ دیش میں گزشتہ کچھ دنوں سے جاری شدید کشیدگی کے درمیان وزیر اعظم شیخ حسینہ پیر کو ملک سے محفوظ مقام کے لئے روانہ ہوگئیں اور ان کے جانے کی خبر ملتے ہی ہزاروں مظاہرین نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر حملہ کر دیا۔

حسینہ واجد تقریباً ڈھائی بجے ایک فوجی ہیلی کاپٹر میں دارالحکومت ڈھاکہ سے روانہ ہوئیں۔ ان کی چھوٹی بہن شیخ ریحانہ بھی ان کے ساتھ تھیں۔ ذرائع کے مطابق وہ ہندوستان کے مغربی بنگال کے لیے روانہ ہو گئی ہیں۔ وہ روانگی سے قبل تقریر ریکارڈ کرنے کی خواہش رکھتی تھیں، لیکن ایسا کرنے کا موقع نہیں ملا۔

دریں اثناء آج آرمی ہیڈ کوارٹرز میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور اہم شخصیات سے ملاقات جاری ہے۔ ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق ڈھاکہ یونیورسٹی کے شعبہ قانون کے پروفیسر آصف نذرل کو اطلاع ملی ہے کہ انہیں آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے ملاقات میں مدعو کیا گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے سینئر شریک چیئرمین انیس الاسلام محمود اور پارٹی کے جنرل سیکرٹری مجیب الحق چنوں کو بھی اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل زمان عنقریب قوم سے خطاب کرنے والے ہیں۔

طلبہ کے کارکنوں نے آج ڈھاکہ میں ایک ریلی کی کال دی تھی تاکہ ملک گیر کرفیو کے باوجود محترمہ حسینہ کو استعفیٰ دینے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔ جیسے ہی مظاہرین نے کچھ جگہوں پر پیش قدمی شروع کی، بکتر بند گاڑیوں اور فوجیوں نے دارالحکومت کی سڑکوں پر گشت شروع کر دیا۔

جاترا باڑی اور ڈھاکہ میڈیکل کالج کے علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ پولیس نے مظاہرین کے چھوٹے گروپوں کو منتشر کرنے کے لیے شہر کے کچھ حصوں میں صوتی دستی بم پھینکے۔ اس سے ایک روز قبل ملک بھر میں پرتشدد جھڑپوں میں تقریباً 100 افراد مارے گئے تھے۔

a3w
a3w