ہندوستان بنگلہ دیش کو 200 ایکڑ زمین واپس کرے گا
بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) اور ہندوستان کی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی میٹنگ میں بنگلہ دیش کو 200 ایکڑ زمین واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جو اس سے قبل ندی کے کٹاؤ کی وجہ سے ہندوستان میں چلی گئی تھی۔
ڈھاکہ: بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) اور ہندوستان کی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی میٹنگ میں بنگلہ دیش کو 200 ایکڑ زمین واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جو اس سے قبل ندی کے کٹاؤ کی وجہ سے ہندوستان میں چلی گئی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بی جی بی اور بی ایس ایف کے سینئر حکام کے درمیان اتوار کو ہونے والی میٹنگ میں متنازعہ اراضی کا دوبارہ سروے کرنے اور اسے اصل مالکان کو واپس کرنے کا مشترکہ فیصلہ کیا گیا۔
دولت پور سب ڈسٹرکٹ میں رام کرشن پور یونین کے چالش پاڑہ علاقے میں واقع متنازعہ اراضی پدما ندی کے رخ میں تبدیلی اور قدرتی آفات کی وجہ سے تنازعہ کا شکار رہی ہے، جس نے تین کلومیٹر طویل علاقے میں بین الاقوامی سرحدی پلرزکوغیر منظم کردیا ہے۔ اس سال کے آغاز میں کئے گئے سروے میں یہ معاملہ سامنے آیا تھا۔
بی جی بی کی 47ویں بٹالین کے کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل ایم محبوب مرشد رحمان نے واقعے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ 10 فروری کو سروے کے دوران معلوم ہوا کہ بنگلہ دیش کی تقریباً 200 ایکڑ اراضی ہندوستانی علاقے میں اور تقریباً 40 ایکڑ ہندوستانی زمین بنگلہ دیش کی حدود میں چلی گئی ہے۔ دونوں ممالک اب اکتوبر میں باضابطہ طور پر سرحدوں کو درست کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ اراضی کا دوبارہ سروے کرنے اور اسے اس کے حقیقی مالکان کو واپس کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
میٹنگ میں سرحد پر ہلاکتوں کو روکنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے جیسے وسیع مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بنگلہ دیش کے وفد کی قیادت لیفٹیننٹ کرنل رحمٰن نے کی جبکہ روشن باغ بٹالین کے کمانڈنٹ وکرم دیو سنگھ نے بی ایس ایف کی نمائندگی کی۔
لیفٹیننٹ کرنل رحمان نے زور دیا کہ دوبارہ سروے مکمل ہونے تک کسی کو بھی متنازعہ زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے حالیہ سرحدی ہلاکتوں کے خلاف بنگلہ دیش کے شدید احتجاج کا بھی اظہار کیا اور بی ایس ایف سے بے گناہ شہریوں کو حراست میں لینے سے گریز کرنے اور خاص طور پر درگا پوجا سے پہلے سرحد پار غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کی درخواست کی۔