حیدرآباد

حیدرآباد میں برسٹل مائیرس اسکوئب اپنا مرکز قائم کرے گی: کے ٹی آر

برسٹل مائیرس اسکوئب بھی ان دونوں شعبوں میں کئی پروگرامس پر عمل کرے گی۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ حیدرآباد میں موجود تربیت یافتہ انسانی وسائل بی ایم اس کمپنی کیلئے کافی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر بلدی نظم ونسق وصنعتیں کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ شعبہ بائیو ٹکنالوجی اور انفارمیشن ٹکنالوجی میں شہر حیدرآباد کو عالمی مرکز ہونے کا موقف حاصل ہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کے کئی ایم ایل ایز، کانگریس کے ربط میں: ایم ہنمنت راؤ
بحرین کی جیل میں بند نرسیا کی رہائی کیلئے کے ٹی آر کی مساعی
پارچہ صنعت کے فروغ کیلئے اقدامات کی ضرورت: کے ٹی آر
’پیپر لیک معاملہ، کے ٹی آر کی وزارت کے ملازمین کا اہم رول‘
بی جے پی قائدین سے کے ٹی آر کی ملاقات

 آج برسٹل مائرس اسکوئب کمپنی (بی ایم ایس) اور حکومت تلنگانہ کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط ہونے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ دنیا کی دس بڑی ادویات ساز کمپنیوں میں برسٹل مائیرس اسکوئب میں بھی ایک ہے۔

 اس کمپنی کو تلنگانہ میں خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں خوشی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد، بائیو ٹکنالوجی اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے دنیا کیلئے پرکشش مرکز میں تبدیل ہوچکا ہے۔

برسٹل مائیرس اسکوئب بھی ان دونوں شعبوں میں کئی پروگرامس پر عمل کرے گی۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ حیدرآباد میں موجود تربیت یافتہ انسانی وسائل بی ایم اس کمپنی کیلئے کافی مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ2028 تک ریاست میں لائف سائنس ایکوسسٹم کے والیو کودگنی کرنے کے حدف کو مکمل کرنے کی سمت قدم بڑھاتے ہوئے بی ایم ایس کمپنی کے ساتھ یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے گئے ہیں کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ شعبہ لائف سائنس میں روزگار کے مواقع تلاش کررہے تلنگانہ کے نوجوانوں کے لئے بی ایم ایس کمپنی کا قیام بہترین تحفہ ثابت ہوگا۔

 انہوں نے کہا کہ یادداشت مفاہمت کی رو سے بی ایم ایس1500 افراد کو ملازمت فراہم کرے گی اور ہم توقع کرتے ہیں کہ بی ایم ایس اس نشانہ کو جلد از جلد پورا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج معاہدے پردستخط کے بعد ہم نے کمپنی کے نمائندوں کو فارما سٹی میں موجود مواقع اور سہولتوں کے متعلق واقف کرایا۔

بی ایم ایس کمپنی کے نمائندوں نے کہاکہ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران شہر حیدرآباد کی ترقی مثالی اور قابل رشک رہی۔ گذشتہ پانچ سال قبل دورے حیدرآباد کی یاد تازہ کرتے ہوئے بی ایم ایس وفد نے کہا کہ صرف پانچ سال کے قلیل عرصہ میں حیدرآباد کی شبیہ مکمل طور پر تبدیل ہوچکی ہے۔

کمپنی کے نمائندوں نے کہاکہ آئندہ تین سالوں کے دوران کمپنی تقریباً ایک سو بلین ڈالر (800کروڑ روپے) سرمایہ مشغول کرتے ہوئے 1500 افراد کو روزگار فراہم کرے گی۔

 بی ایم ایس کی جانب سے انفارمیشن ٹکنالوجی بائیو ٹکنالوجی، انوویشن، صحت سے مربوط شعبوں (لائف سائنس) میں خدمات انجام دئیے جائیں گے۔ اس موقع پر پرنسپل سکریٹری محکمہ انڈسٹریز و کامرس جیش رنجن، سی ای او ٹی ایس لائف سائنس شکتی ناگین، چیف میڈیکل آفیسر گلوبل ڈرگ ڈیولپمنٹ بی ایم ایس سمپت بیراوت و دیگر موجود تھے۔