کرناٹک

حالت نشہ میں ایک شخص نے بس میں خاتون کی سیٹ پر پیشاب کردیا

کے ایس آر ٹی سی نے یہ وضاحت بھی کی کہ بس کے مسافر کی جانب سے خاتون پر پیشاب کرنے کا دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ ذرائع نے کہا کہ بس کے عملہ نے واقعہ کے بعد خاتون کی مدد کی اور اسے حفاطت و سلامتی کا تیقن دیا۔

بنگلورو: کرناٹک روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (کے ایس آر ٹی سی) اس شخص کے خلاف شکایت درج کرنے پر غور کررہا ہے جس نے سرکاری بس میں سفر کے دوران حالت نشے میں ایک خاتون مسافر کی سیٹ پر پیشاب کردیا۔

متعلقہ خبریں
معین علی کا ٹسٹ کرکٹ میں واپسی پر غور
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
گجویل ٹاؤن میں صورتحال پرامن، 11افراد گرفتار
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

ذرائع کے مطابق یہ واقعہ 21/ فروری کو نان سلیپر بس میں پیش آیا جو وجئے پورہ سے منگلور جارہی تھی اور ملزم 32سالہ میکانیکل انجینئر بتایا جاتا ہے۔ کے ایس آر ٹی سی نے کہا کہ ڈرائیور اور کنڈکٹر نے بس میں پیشاب کرنے والے شخص کی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی مگر ملزم نے معذرت خواہی کرلی اور اپنی شخصی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔

چوں کہ خاتون مسافر نے شکایت درج کروانے سے انکار کردیا، بس  اپنی منزل مقصود پر روانہ ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک شخص نے 20سالہ خاتون کی سیٹ پر اس وقت پیشاب کردیا جب بس ہبلی شہر کے قریب کیریسور میں رات کے کھانے کے لیے رکی تھی۔

 خاتون کھانے کے لیے نیچے اتری تھی اور واپسی پر اس نے ملزم کو اپنی سیٹ پر پیشاب کرتے پایا اور مدد کے لیے آواز لگائی۔ ذرائع نے کہا کہ واقعہ کے وقت بس خالی تھی اور چیخنے کی آواز سننے پر لوگ فوری وہاں پہنچ گئے۔

کے ایس آر ٹی سی کے واقعہ پر وضاحت کرنے کرنے والے عہدیدار نے کہا کہ شکایت وصول ہونے کے بعد منگلوروڈپو 2، بس نمبرKA 19 F 3554 کے ڈرائیور سنتوش ماتاپتی اور کنڈکٹر اُمیش کرڈی کے بیانات لیے گئے۔ ان بیانات سے پایا گیا کہ بس کے برتھ نمبر3اور29میں اَن ریزروڈ مسافر تھے۔

 بس کے عملہ نے رات 10:30بجے معمول کے مطابق کیریسورو ہوٹل پر کھانے پینے اور رفع حاجت کے لیے 15-20منٹ وقفہ کا اعلان کیا۔ اس دوران برتھ نمبر29 میں سفر کررہے مسافر نے جو حالت نشے میں تھا، بس سے نیچے اترنے کی بجائے برتھ نمبر3کے قریب گیا اور سیٹ پر پیشاب کرتا پایا گیا۔

 اس کی حرکت خاتون مسافر نے دیکھ لی جو وقفہ کے بعد بس میں سوار ہورہی تھی۔ وہ اسی سیٹ پر سونے والی تھی۔ ڈرائیور، کنڈکٹر اور دیگر مسافرین نے مسافر کو لتاڑا اور اسے بس سے نیچے اتار کر ہوٹل کے قریب چھوڑدیا۔ ڈرائیور اور کنڈکٹر نے برتھ نمبر3کو پانی سے دھوکر کپڑے سے صاف کیا۔

 خاتون مسافر سے برتھ نمبر9 میں سفر کرنے کی درخواست کی گئی۔ کے ایس آر ٹی سی نے یہ وضاحت بھی کی کہ بس کے مسافر کی جانب سے خاتون پر پیشاب کرنے کا دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ ذرائع نے کہا کہ بس کے عملہ نے واقعہ کے بعد خاتون کی مدد کی اور اسے حفاطت و سلامتی کا تیقن دیا۔

عینی شاہدین نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد خاتون سکتے میں آگئی۔ ملزم جو ہوش میں نہیں تھا، نے ساتھی مسافرین اور بس کے عملہ سے بحث کی۔ تاہم خاتون نے اس ضمن میں پولیس شکایت درج کروانے سے انکار کردیا۔ حکام نے کہا کہ چوں کہ خاتون شکایت درج کروانے تیار نہیں تھی، بس روانہ ہوگئی۔

 ذرائع نے کہا کہ خاتون نے وجئے پورہ سے ہبالی تک سفر کیا۔ جبکہ ملزم وجئے پورہ سے منگلورو سفر کررہا تھا اور میکانیکل انجینئر ہے۔ حکام خاتون مسافرین کو مثبت پیغام دینے اس واقعہ کے تعلق سے شکایت درج کرنے پر غو ر کررہے ہیں۔