فرانس میں صرف ایک یورو میں گھر خریدیں
بڑھتی مہنگائی نے عام لوگوں کے لیے گھر بنانا ناممکن بنا دیا ہے لیکن ایک ایسی جگہ ہے جہاں آپ صرف ایک یورو میں گھر خرید سکتے ہیں۔
پیرس: بڑھتی مہنگائی نے عام لوگوں کے لیے گھر بنانا ناممکن بنا دیا ہے لیکن ایک ایسی جگہ ہے جہاں آپ صرف ایک یورو میں گھر خرید سکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانس کے ایک کم آباد قصبے میں گھروں کو ناقابل یقین حد تک انتہائی کم قیمتوں پر فروخت کا اعلان کیا ہے جو صرف ایک یورو میں خریدے جا سکتے ہیں۔
فرانس کا یہ قصبہ سینٹ ایمنڈ مونٹر ونڈ ہے جس میں دو بیڈروم پر مشتمل 828 مربع رقبے پر بنا گھر ایک یورو میں فروخت کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس گھر میں ایک گیراج اور احاطہ بھی موجود ہے تاہم ان گھروں کو خریدنے والوں کو اسے قابل رہائش بنانے کے لیے کافی مرمت کی ضرورت ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق یہ گھر تقریباً ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے خالی ہیں اس لیے ان کی مرمت اور تزئین وآرائش پر لگ بھگ ایک لاکھ ڈالر سے زائد کے اخراجات ہوں گے۔
یہ خوبصورت قصبہ جس میں صرف 9 ہزار افراد ہی رہائش پذیر ہیں اس کو آباد کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے جس میں گھر خریدنے والے کو لاکھوں روپے بھی دیے جائیں گے تاہم اس کو اسی قصبے میں رہائش اختیار کرنا ہو گی اور اس کی مدت کم از کم 10 سال ہوگی۔
مقامی حکام کے مطابق اس حوالے سے درخواستیں 15 جون تک جمع کی جائیں گی اور خواہشمند افراد کو گھروں کی تزئین نو کے منصوبے اور اپنی مالی حیثیت کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کرنا ہوں گی البتہ جو افراد قصبے کے گھر کو اثاثے یا کرائے پر دینے کیلیے خریدنا چاہتے ہیں وہ اس کے اہل نہیں ہوں گے اور ان کی درخواستوں کو مسترد کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گھر خریدنے کے خواہشمند افراد 15 مئی کے بعد وہاں جا کر جائزہ لے سکیں گے جس کے بعد ستمبر میں خواہشمند خریداروں کی درخواستوں میں سے خوش قسمت افراد کا انتخاب ہوگا اور جنوری 2025 میں وہ وہاں جائیداد کے مالک بن جائیں گے۔
مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گھر خریدنے کے بعد 5 ماہ کے اندر گھر کی تزئین نو کا کام شروع کر کے اسے جولائی 2028 تک مکمل کرنا ہوگا۔ اس کے لیے وہ مالی معاونت کی درخواست بھی دے سکتے ہیں۔
اس سے قبل اسی قصبے میں یہ اسکیم 2021 میں متعارف کرائی گئی تھی جس کے لیے 90 افراد نے درخواستیں دی تھیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یورپ کے ایک اور ملک اٹلی میں کافی عرصے سے متعدد خطوں میں آبادی کو بڑھانے کے لیے ایک ڈالر کے عوض مکانات غیر ملکیوں کو فروخت کیے جا رہے ہیں۔