کال ریکارڈنگ معاملہ، کے سی آر کے اشارہ پر کام کرنے کا الزام، ڈی ایس پی معطل
پرنیت راؤ پر الزام ہے کہ انہوں نے کال ریکارڈنگ سسٹم سے چھڑ چھاڑ کرتے ہوئے اسے نقصان پہونچایا تھا۔ان کے علاوہ دیگر آفیسرس کے خلاف بھی کارروائی کاامکان ہے۔راؤ پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ کے سی آر کے قریبی رشتہ دار ہیں اور وہ کے سی آر کے اشارہ پر ہی کام کرتے تھے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ڈائرکٹرجنرل آف پولیس (ڈی جی پی) روی گپتا نے کال ریکارڈنگ سسٹم کو نقصان پہونچانے کے الزام میں ایک ڈی ایس پی کوملازمت سے معطل کردیا۔ باوثوق ذرائع کے بموجب سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ کے اشارہ پر ڈی ایس پی‘ ڈی پرنیت راؤ اپوزیشن قائدین کی کال ریکارڈنگ کیا کرتے تھے جب وہ اسٹیٹ انٹلیجنس بیورو میں تعینات تھے۔
پرنیت راؤ پر الزام ہے کہ انہوں نے کال ریکارڈنگ سسٹم سے چھڑ چھاڑ کرتے ہوئے اسے نقصان پہونچایا تھا۔ان کے علاوہ دیگر آفیسرس کے خلاف بھی کارروائی کاامکان ہے۔راؤ پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ کے سی آر کے قریبی رشتہ دار ہیں اور وہ کے سی آر کے اشارہ پر ہی کام کرتے تھے۔
پرنیت راؤ سال 2007 کے سب انسپکٹر ہیں۔انہیں کے سی آر کی مہربانی سے ترقی مل گئی جبکہ 1999 کے بیاچ کے سب انسپکٹرس کی ابھی تک ڈی ایس پی کے عہدہ پر ترقی نہیں ہوئی ہے۔
یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بھارت راشٹرا سمیتی کے دورحکومت میں راؤ جیسے کئی عہدیداروں کوترقی دی گئی تھی اور وظیفہ پر سبکدوشی کے بعد کئی عہدیداروں کو ملازمت پر رکھا گیا۔
اس کے علاوہ پربھاکر راؤ ایس آئی بی اور رادھا کرشنا راؤ کوٹاسک فورس میں کافی عرصہ تک ملازمت میں رکھا گیا۔فی الحال پرنیت راؤ راجنا سرسلہ کے ڈی سی آربی میں تعینات تھے مگراب انہیں خدمات سے معطل کردیاگیاہے۔