شمالی بھارت

ناجائز قبضے ہٹانے کی مہم، عہدیداروں پر ہجوم کا حملہ پولیس فائرنگ میں 2 مسلم ہلاک، 30 زخمی (ویڈیو)

آسام کے ضلع کامرو پ(میٹرو) میں آج ناجائز اراضی سے تخلیہ کی مہم کے دوران مقامی عوام نے مزاحمت کی۔ ہجوم تشدد پر آمادہ ہوگیا اور پولیس اور سرکاری عہدیداروں پر حملہ کردیا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ میں دو افراد ہلاک جبکہ دیگر 30 زخمی ہوگئے۔

گوہاٹی: آسام کے ضلع کامرو پ(میٹرو) میں آج ناجائز اراضی سے تخلیہ کی مہم کے دوران مقامی عوام نے مزاحمت کی۔ ہجوم تشدد پر آمادہ ہوگیا اور پولیس اور سرکاری عہدیداروں پر حملہ کردیا۔ پولیس کی جوابی فائرنگ میں دو افراد ہلاک جبکہ دیگر 30 زخمی ہوگئے۔

متعلقہ خبریں
شہریت ترمیمی قانون اصل باشندوں پر اثرانداز نہیں ہوگا :سونووال
آسام میں سی اے اے مکمل طور پر غیر معمولی : ہیمنتا بسوا شرما
سرکاری فام حاصل کرنے قطار میں ٹھہری خواتین راہول سے ملنے دوڑپڑیں
آسام سے افسپا پوری طرح ہٹادینے مرکز سے سفارش
اسکول میں طالب علم کی خود کشی

کئی افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے۔ فائرنگ میں ہلاک ہونے والوں کی حیدر علی اور زواہد علی کی حیثیت سے شناخت کی گئی ہے۔ سوناپور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل میں علاج کے دوران دونوں جانبر نہ ہوسکے۔

ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور انتظامیہ کے عہدیدار ضلع کامروپ(میٹرو) کے سونا پور کے قریب کچولی گاؤں میں ناجائز قبضوں کو برخواست کررہے تھے۔ ایک بڑے ہجوم نے ان پر حملہ کردیا۔ ریونیو سرکل آفیسر نتول کٹھونیار اور دیگر چار پولیس عہدیدار بشمول ایک لیڈر کانسٹبل زخمی ہوگئے۔

تخلیہ کی مہم کے دوران غیر قانونی آباد کاروں کو اس علاقہ میں 100 بیگھا قطعہ اراضی سے ہٹایا جارہاتھا۔ یہاں زائد از 150 افراد مقیم تھے۔ تخلیہ کی مہم گذشتہ تین دن سے پرامن طور پر جاری تھی۔ جمعرات کو پولیس اور انتظامیہ کے عہدیداروں پر ناجائز قابضین نے شدید سنگباری شروع کردی۔

کئی پولیس گاڑیوں کو نقصان پہنچایاگیا اور توڑپھوڑ کی گئی۔ عہدیداروں پر لاٹھیوں اور تیز دھار اشیاء سے حملے بھی کئے گئے۔ پولیس اور نیم فوجی فورسس نے صورتحال پر قابو پانے فائرنگ کردی۔ ذرائع نے بتایاکہ تخلیہ کی مہم کے پہلے تین دن زیادہ سیکیوریٹی کے بغیر مہم چلائی گئی۔

a3w
a3w