حیدرآباد

حیدرآبادمیں میلاد جلوس کے دوران متنازعہ ریمارکس اور پولیس عہدیدار کو دھمکی،مسلم نوجوانوں پر مقدمہ

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسین عالم پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔ حیدرآباد سٹی پولیس نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ہینڈل پر واضح کیا کہ شہر کے امن کو ہرگز متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا اور جو بھی سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

حیدرآباد: میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے دوران بدنظمی اور ہنگامہ آرائی کی متعدد ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی پولیس حرکت میں آگئی۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حیدرآباد: اردو گھر میں ٹی ایس ٹی یو کے زیر اہتمام تقریری مقابلے
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا

تفصیلات کے مطابق 14 ستمبر کو شہر کے مختلف علاقوں میں میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے دوران بعض نوجوانوں کی جانب سے نازیبا حرکات کی گئیں۔ ایک ویڈیو میں چند افراد کو ٹریفک پولیس اہلکار سے الجھتے دیکھا گیا، جبکہ ایک اور ویڈیو میں ایک شخص کو اشتعال انگیز بیان دیتے ہوئے ریکارڈ کیا گیا۔

پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حسین عالم پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا اور تحقیقات شروع کردی ہیں۔ حیدرآباد سٹی پولیس نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) ہینڈل پر واضح کیا کہ شہر کے امن کو ہرگز متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا اور جو بھی سماجی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

قابل ذکر ہے کہ گنیش وسرجن کے باعث میلاد النبی ﷺ کے جلوس کو 5 ستمبر سے ملتوی کرکے 14 ستمبر کو منعقد کیا گیا تھا۔ تاہم، کچھ ناسمجھ اور غیر ذمہ دار نوجوانوں کی حرکات نے جلوس کی عظمت کو مجروح کیا۔