شمالی بھارت

ایم پی افضال انصاری کے خلاف مقدمہ درج

ایس پی ایم پی کے خلاف شہر کوتوالی علاقے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ افضال نےتین دن پہلے مڈھوں، مندروں اور کمبھ کے بارے میں بیان دیا تھا۔ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ سادھو ۔سنت مڈھوں میں گانجا پیتے ہیں

غازی پور: اترپردیش کے ضلع غازی پور میں سماج و ادی پارٹی(ایس پی) کے غازی پور سے رکن پارلیمان افضال انصاری کے خلاف ہندو مذہب کے قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
نظام آباد کا نام ضلع اندور رکھنے شیوسینا کا اعلان
بی جے پی اور کانگریس دونوں ریزرویشن مخالف : مایاوتی
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش
بچہ کی جنس کا پتا چلانے بیوی کا پیٹ چیرنے والے شخص کو سخت سزا

پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس پی ایم پی کے خلاف شہر کوتوالی علاقے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ افضال نےتین دن پہلے مڈھوں، مندروں اور کمبھ کے بارے میں بیان دیا تھا۔ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ سادھو ۔سنت مڈھوں میں گانجا پیتے ہیں

سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) ڈاکٹر ایراج راجہ نے کہا کہ پولیس نے افضل انصاری کے قابل اعتراض بیان کا نوٹس لیا جس کے بعد پولیس چوکی کے انچارج راج کمار شکلا نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس پی ایم پی نے کہا ہے کہ گانجا کی اجازت دی جانی چاہئے کیونکہ لوگ اب اسے کھلے عام پیتے دکھائی دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لوگ گانجے کو بھگوان کا پرساد اور جڑی بوٹی کہہ کر پیتے ہیں۔ اگر یہ خدا کی جڑی بوٹی ہے تو پھر یہ غیر قانونی کیوں؟۔اپنے یوگی بابا سے کہو کہ گانجا پینے کی اجازت دیں۔ اگر گانجہ غیر قانونی ہے تو اسے پینے کی اجازت کیوں ہے؟ یہ دوہرا معیار نہیں چلے گا۔

ایم پی نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر آپ کو یقین نہیں آتا تو میرے ساتھ غازی پور کی مڈھوں میں آکر دیکھیں۔ میرا مطالبہ ہے کہ اسے قانونی حیثیت دی جائے۔

a3w
a3w