مہاراشٹرا

مرکز اور حکومت مہاراشٹرا، مراٹھا کوٹہ مسئلہ حل کریں: شردپوار

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے صدر شردپوار نے پیر کے دن مہاراشٹرا اور مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ پیچیدہ مراٹھا کوٹہ مسئلہ حل کریں۔

پونے: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے صدر شردپوار نے پیر کے دن مہاراشٹرا اور مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ پیچیدہ مراٹھا کوٹہ مسئلہ حل کریں۔

متعلقہ خبریں
مادھوی لتا کو شیوسینا شنڈے گروپ کی تائید
شردپوار گروپ کا نام ’نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شردچندر پوار‘
سلمان خان کو چیف منسٹر شنڈے کا فون
راؤت نے قتل کے ملزم کے ساتھ شنڈے کے لڑکے کی تصویر شیئر کی
نواب ملک کو سپریم کورٹ سے 2 ماہ کی عبوری ضمانت

انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی پہل بشمول 50 فیصد کی حد میں اضافہ کی مکمل تائید کریں گے۔ سینئر پوار نے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے سے کہا کہ وہ مراٹھا کوٹہ تنازعہ کی یکسوئی کے لئے کل جماعتی اجلاس طلب کریں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو ریزرویشن کی 50 فیصد کی بالائی حد برخواست کرنے کے لئے کام کرنا چاہئے۔

عدلیہ نے ملک میں 50 فیصد سے زائد کوٹہ پر امتناع عائد کررکھا ہے، لیکن مسئلہ پیدا ہوتو ریاست کی سبھی جماعتوں کو متحد ہوجانا چاہئے اور مرکز پر اِس کی برخواستگی کے لئے زور دینا چاہئے۔ مرکز کو اختیار حاصل ہے۔ وہ بالائی حد تبدیل کرسکتا ہے۔ سبھی جماعتوں کی تائید سے اگر ایسا کیا گیا تو ہم اس کی بھرپور تائید کریں گے۔

گزشتہ ہفتہ مہاوکاس اگھاڑی حلیف شیوسینا یو بی ٹی کے صدر اور سابق چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے بھی یہی بات کہی تھی۔ برسراقتدار مہایو تی نے انہیں نشانہئ تنقید بنایا تھا۔ شردپوار نے نشاندہی کی کہ ریاست ِ ٹاملناڈو سابق میں 76فیصد ریزرویشن دے رہی تھی۔ بعد ازاں 50فیصد کی حد مقرر ہوئی۔

شردپوار نے کہا کہ اب اختیار صرف مرکز کے پاس ہے۔ انہوں نے ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ مراٹھا۔اوبی سی کوٹہ جھگڑا ختم کرنے کے لئے مل جل کر کام کریں۔ این سی پی ایس پی سربراہ نے کہا کہ چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ ہڑتالی شیوباسنگھٹن قائد منوج جرنگے پاٹل کو مدعو کریں۔

اِس شخص نے معاملہ کو اٹھانے کے لئے بڑا دکھ جھیلا ہے۔ شردپوار نے یہ بھی کہا کہ او بی سی قائدین کو بھی کل جماعتی اجلاس میں طلب کیا جائے۔ مہاوکاس اگھاڑی اپوزیشن کی حیثیت سے شرکت کرے گی۔ تجویز پر اپنے ردعمل میں چیف منسٹر شنڈے نے پیر کے دن کہا کہ وہ شردپوار سے ”متبادل“ پر تبادلہ خیال کررہے ہیں۔

شردپوار نے کہا کہ سبھی پارٹیوں کو چاہئے کہ وہ ریاست میں سماجی ماحول بگڑنے نہ دیں۔ مراٹھا اور اوبی سی برادریوں میں کوئی تلخی نہ ہو۔ اِس سوال پر کہ آیا منوج جرنگے پاٹل کو مراٹھا کاز کے لئے آنے والا اسمبلی الیکشن لڑنا چاہئے، شرد پوار نے ڈپلومیٹک جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہر ایک کو الیکشن لڑنے اور ووٹ مانگنے کا حق حاصل ہے۔ منوج جرنگے پاٹل نے کئی بار دھمکایا ہے کہ حکومت نے کوٹہ نہ دیا اور دیگر وعدے وفا نہ کئے تو مراٹھا سماج نہ صرف مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی امیدواروں کو ہرانے کے لئے کام کرے گا بلکہ تمام 288اسمبلی نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑا کردے گا اور اقتدار میں آنے کی کوشش کرے گا۔

a3w
a3w