بھارت

ون نیشن، ون الیکشن کی تجویز کا جائزہ لینے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل، مودی حکومت کا اقدام

یہ اقدام حکومت کی جانب سے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

نئی دہلی: مرکزی حکومت نے جمعہ کو ون نیشن، ون الیکشن (ایک ملک، ایک انتخاب) کی تجویز کا جائزہ لینے کے لئے سابق صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پینل کا قیام عمل میں لایا ہے۔ وہ اس تجویز کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد مرکزی حکومت کو ایک رپورٹ پیش کریں گے۔

متعلقہ خبریں
ایک ملک ایک الیکشن، سبھی جماعتوں سے مشاورت کی جائے گی: غلام نبی آزاد
ایک ملک ایک الیکشن کمیٹی کی 23 ستمبر کو میٹنگ

یہ اقدام حکومت کی جانب سے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے اعلان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔

خصوصی اجلاس کے اعلان کے فوراً بعد، ’’ایک قوم، ایک انتخاب‘‘ تجویز پر قیاس آرائیاں شروع ہو گئیں جس کے بارے میں میڈیا کے ایک حصے نے اطلاع دی تھی کہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران اس پر بحث ہو سکتی ہے۔

اس تجویز کا مطلب پورے ملک میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانا ہے۔

بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی نے کئی مواقع پر اس معاملے پر بات کی ہے اور یہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے منشور کا ایک حصہ بھی تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ 1967 تک ہندوستان میں بیک وقت انتخابات کا انعقاد معمول تھا اور اس طرح چار مرتبہ انتخابات ہوئے تھے۔ 1968-69 میں کچھ ریاستی اسمبلیاں قبل از وقت تحلیل ہونے کے بعد یہ عمل رک گیا۔

لوک سبھا بھی پہلی مرتبہ شیڈول سے ایک سال پہلے تحلیل ہوگئی تھی اور وسط مدتی انتخابات 1971 میں کرائے گئے تھے۔

پی ٹی آئی کے بموجب مرکزی حکومت نے ملک میں پارلیمنٹ اور تمام قانون ساز اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرانے کے امکانات کے مطالعہ کے لئے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ’ون نیشن ون الیکشن‘ کے موضوع پر تجاویز کے لئے مسٹر کووند کی قیادت والی کمیٹی کے ممبران کا نوٹیفکیشن جلد ہی جاری کیا جائے گا۔

دریں اثنا، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے جے پور میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا، ’’کمیٹی ابھی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کے بننے کے بعد اب اس کی رپورٹ آئے گی، اس رپورٹ پر عوامی سطح پر بحث ہوگی، پارلیمنٹ میں بھی اس پر بحث کرائی جائے گی۔ ایسے میں پریشان ہونے کی کیا بات ہے؟

ذرائع نے بتایا کہ یہ کمیٹی اس موضوع پر جامع بحث کرے گی اور ماہرین کی رائے بھی لے گی اور اس کے بعد اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی۔

مسٹرجوشی نے کہا، ’’جمہوریت کی ترقی میں جو مسائل سامنے آتے ہیں ان پر بحث ہونی چاہیے۔ ابھی کمیٹی بنائی گئی ہے۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ (لوک سبھا اور ودھان سبھا کے انتخابات ایک ساتھ) کل سے ہی ہوں گے۔ ہم نے ایسا کچھ نہیں کہا۔

قابل ذکر ہے کہ ملک کی آزادی کے بعد کچھ عرصہ تک لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جاتے تھے لیکن بعد میں اس رواج کو ختم کر دیا گیا اور قانون ساز اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات الگ الگ کرائےجانے لگے۔

غورطلب ہے کہ مرکزی حکومت نے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت اس دوران ‘ایک ملک ایک الیکشن’ کے حوالے سے بل بھی لے کر آ سکتی ہے۔

اس دوران مرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا نے مسٹر کووند سے ملاقات کی۔

a3w
a3w