حیدرآباد

کابینہ میں پروفیسر کودنڈارام کوشامل کرنے چیف منسٹر کامنصوبہ

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ تحریک تلنگانہ کیلئے تشکیل دی گئی تلنگانہ جئے اے سی کی ذمہ داری پروفیسر کودنڈا رام کو دی گئی تھی اور انہوں نے اپنی دوراندیش قیادت تحریک تلنگانہ کوعروج پر پہنچادیاتھا۔

حیدرآباد: تحریک تلنگانہ کے قائد وصدرتلنگانہ جناسمیتی پروفیسرایم کودنڈارام جن میں حکومت نے گورنرکوٹہ میں رکن قانون سازکونسل نامزد کیا ہے کہ متعلق کہا جارہا ہے کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے انہیں اپنی کابینہ میں شامل کرنے کا ذہن بنالیا ہے۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
وقت سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اسے اطاعتِ الٰہی میں لگائیں: مفتی صابر پاشاہ قادری
آیا عامر علی خان کو کابینہ میں شامل کیاجائے گا؟
فنڈز تو مختص ہوئے، مگر خرچ کیوں نہیں؟ تلنگانہ میں 75 فیصد اقلیتی بہبود بجٹ غیر استعمال شدہ
سنگاریڈی ضلع میں مزارات کو نقصان، جمعیۃ علماء کا احتجاجی میمورنڈم، ایس پی کا تعمیر نو کا وعدہ

اطلاعات کے مطابق پروفیسرایم کودنڈارام کوتعلیم کاقلمدان سونپاجاسکتا ہے۔ کانگریس پارٹی ذرائع کے مطابق ریونت ریڈی نے اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے قبل مکمل کابینہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے اور قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے کہ فروری کے پہلے ہفتہ میں ریاستی کابینہ میں توسیع کی جائے گی۔

موجودہ طورپرریونت ریڈی کے بشمول ریاستی کابینہ‘12 وزراء پر مشتمل ہے‘کابینہ کی توسیع میں مزید 6 افراد کو جگہ دی جاسکتی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ تحریک تلنگانہ کیلئے تشکیل دی گئی تلنگانہ جئے اے سی کی ذمہ داری پروفیسر کودنڈا رام کو دی گئی تھی اور انہوں نے اپنی دوراندیش قیادت تحریک تلنگانہ کوعروج پر پہنچادیاتھا۔

 تشکیل تلنگانہ اور بی آر ایس کے اقتدار میں آنے کے بعد کے سی آرنے پروفیسرایم کودنڈا رام کومکمل طورپرنظراندازکردیاتھا۔گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کودنڈا رام نے کانگریس کی غیر مشروط تائید کی تھی۔ اُس وقت انہیں تیقن دیا گیا تھا کہ کانگریس کی حکومت بننے کی صورت میں انہیں کونسل کے لئے نامزدکیا جائے گا۔

اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی لہرچلی‘اس لہر کو پارلیمنٹ انتخابات میں بھی برقرار رکھنے کے لئے کانگریس کی جانب سے حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔قیاس لگایا جارہا ہے کہ بی آر ایس کی جانب سے پارلیمنٹ انتخابات میں تلنگانہ کے جذبات کوشدت سے اٹھایا جاسکتا ہے۔

اس سے مقابلہ کرنے کے لئے کانگریس اپنی کابینہ میں تمام طبقات کونمائندگی فراہم کرنے کی حکمت عملی اختیار کررہی ہے۔چونکہ ریاستی کابینہ میں کسی مسلم چہرہ کو ابھی تک شامل نہیں کیاگیا ہے۔

 نونامزد رکن کونسل عامرعلی خاں کو کابینہ میں شامل کیا جاناطئے قرار دیاجارہا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عامرعلی خاں کوڈپٹی چیف منسٹر کے عہدے پرفائز کرتے ہوئے وزارت اقلیتی بہبود کے ساتھ ساتھ وزارت بلدی نظم ونسق یا وزارت داخلہ کا قلمدان حوالہ کیاجاسکتا ہے۔