انڈیا۔بھارت جڑوا بچے کی طرح:سلمان خورشید
خورشید نے کہا' ہمارے ملک میں لوگ ہمیشہ بھارتی باشندے کہے جاتے ہیں۔ انڈیا واسی نہیں کہے جاتے اور ایسے میں ہم کبھی انڈیاتو کبھی بھارت کا استعمال کرتے ہیں۔
فرخ آباد: کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے جمعرات کو کہا کہ انڈیا۔بھارت جڑوا بچے کی طرح ہیں۔ خورشید راہل گاندھی کی کنیا کماری سے کشمیر تک بھی بھارت جوڑو یاترا کی پہلی سالگرہ پر یہاں منعقد تقریبا 3کلو میٹر لمبی پدیاترا میں شامل ہونے آئے اور یہاں شہر واقع لال گیٹ فوراہ تراہے سے لے کر فتح گڑھ ضلع کانگریس دفتر تک منعقد پد یاترا میں بھی شرکت کی۔
پدیاترا میں شرکت کرنے سے پہلے میڈیا نمائندوں بات چیت میں خورشید نے کہا’ ہمارے ملک میں لوگ ہمیشہ بھارتی باشندے کہے جاتے ہیں۔ انڈیا واسی نہیں کہے جاتے اور ایسے میں ہم کبھی انڈیاتو کبھی بھارت کا استعمال کرتے ہیں۔
جیسے ڈیجیٹل انڈیا، ریزرو بینک آف انڈیا وغیرہ کہتے ہیں۔ ہمارے ہندی آئین سے بھارت لفظ پہلے آیا تو وہیں انگریزی آئین سے انڈیا لفظ پہلےآیا۔
ہمارے آئین میں بھارت اور انڈیا کو جوڑ کر دیکھا گیا جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں۔ ملک میں ہمیں بھارت واسی کہتے ہیں جبکہ اقوام متحدہ میں ہمیں انڈیا کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایسے میں انڈیا اور بھارت جڑوا بچے کی طرح ہیں۔ خورشید نے دعوی کیا کہ ایسے میں انڈیاپر ڈبیٹ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کے مضبوط عزم کے ساتھ ہی بڑی تعداد میں اپوزیشن پارٹیوں نے سبھی تفریق کو بھلا کر نئی جذبات کے لئے انڈیا نام دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوک سبھا کا خصوصی سیشن کس معاملے کو لے کر بلایا گیا ہے اس کی جانکاری صرف دو لوگوں کو ہوگی ۔ اس کے علاوہ 18ستمبر کو اجلاس شروع ہونے پر ہی ہمیں جانکاری ہوسکے گی۔
خورشید نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے ہمیں جو سکھایا کہ کسی کو تکلیف نہ ہو اور اپنے آپ کو تکلیف نہ دینے سے ہی ہم بہتر طاقت ور ہونگے اور ہمارا آئین بھی طاقت ہوگا ہمیں تحریک لینی چاہئے۔
پٹنہ، کرناٹک اور ممئی کے فیصلوں کا ذکر کرت ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے آئین پر کوئی آنچ آتی ہے تو ہمیں اس کے تحفظ کے لئے قربانی دینے کے لئے تیار رہنا ہوگا۔ خورشید نے کہا کہ بھارت آئین ہماری روح ہے جسے محفوظ رکھنا ہے۔
یہ ہندو، مسلم ، سکھ، عیسائی اور ان لوگوں کی بات نہیں ہے جو بھگوان میں یقین نہیں رکھتے بلکہ جنہوں نے ہمارے آئین کو ایک بنیاد کتاب کی شکل میں احترام دیا۔
ان کے فیصلے کو مانتے ہوئے ہم اپنے طرز عمل کو مضبوط بنائیں گے۔ اسی کو لے کر ملک کی مختلف اپوزیشن پارٹیوں نے سبھی تفریق کو بھلا کر آئین کو بچانے کے لئے سال 2024 کے الیکشن تک پہنچنے کے لئے سبھی کی قربانی دینے کا عزم کیا۔