حیدرآباد

 چیف منسٹر ریونت ریڈی کی دہلی میں مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر سے ملاقات

حیدرآباد میٹرو ریل پراجیکٹ کے دوسرے مرحلہ کے لئے مرکز سے مدد کی بھی خواہش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم آر یو ٹی 2.0 کے تحت حیدرآباد سیوریج ماسٹر پلان کو شامل کیا جانا چاہئے یا اس کو خصوصی پراجیکٹ کی حیثیت سے غور کیا جائے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر تلنگانہ اے ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر پر زور دیا ہے کہ وہ کامپریہنسیوسیوریج ماسٹر پلان (سی ایس ایم پی) میں حیدرآباد کو شامل کریں۔ ریونت ریڈی جنہوں نے نئی دہلی میں مرکزی وزیر امکنہ و شہری امور سے ملاقات کی۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
شعبہ معدنیات میں مزید اصلاحات، پالیسی ساز فیصلے متوقع : کشن ریڈی
چیف منسٹر کی وارننگ کے بعد بی آر ایس سوشل میڈیا قائدین کی تشویش میں اضافہ
دسہرہ سے قبل تلنگانہ کا بینہ میں توسیع کی منظوری متوقع
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل

حیدرآباد میٹرو ریل پراجیکٹ کے دوسرے مرحلہ کے لئے مرکز سے مدد کی بھی خواہش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم آر یو ٹی 2.0 کے تحت حیدرآباد سیوریج ماسٹر پلان کو شامل کیا جانا چاہئے یا اس کو خصوصی پراجیکٹ کی حیثیت سے غور کیا جائے۔

سی ایس ایم پی کے تعلق سے ریونت ریڈی نے منوہر لال کو بتایا کہ حیدرآباد ایک تاریخ شہر ہے اور اب بھی یہاں ازکارِ رفتہ سیوریج سسٹم کام کررہا ہے، جس کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سسٹم انتہائی قدیم ہے اور موجودہ ضروریات کے لئے یہ ناکافی ثابت ہورہا ہے، اس لئے اس قدیم نظام کی جگہ عصری نظام کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔

 انہوں نے حیدرآباد اور اس کے اطراف کی بلدیات کے تعلق سے کہا کہ شہر کے معیارِ زندگی کو عالمی نوعیت دینے کے لئے ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پر توجہ دی جارہی ہے، تاکہ سو فیصد مقصد کی تکمیل ہوسکے۔

ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر کو مطلع کیا کہ ڈی پی آر (پراجیکٹ سے متعلق تفصیلی رپورٹ) سی ایس ایم پی کے لئے تیار کی گئی ہے جو کہ حیدرآباد اور قرب و جوار کی 27بلدیات کا احاطہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبہ کی تکمیل کے لئے 17,212.69کروڑ روپے کا تخمینہ کیا گیا ہے، جس کے تحت 7,444 کلو میٹرس کا احاطہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے ڈی پی آر، مرکزی وزیر منوہر لال کے حوالہ کی اور اے ایم آر یو ٹی 2.0کے ذریعہ مالی امداد کی درخواست کی۔

 انہوں نے کہا کہ یا پھر مذکورہ مسئلہ کو خصوصی پراجیکٹ کی حیثیت سے تسلیم کیا جائے۔ یہ بات پیر کو رات دیر گئے جاری کردہ سی ایم او ریلیز میں بتائی گئی ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ موسیٰ ندی حیدرآباد میں 55 کلو میٹرس کا فاصلہ طئے کرتی ہے اور دونوں جانب کا سیویج گرتا ہے۔

اس کی روک تھام کے لئے ایک ڈی پی آر تیار کی گئی ہے، تاکہ ٹرنک سیویئر کی تعمیر کی جاسکے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ایک بڑے سائز کے باکس ڈرین اور نیو سیویج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اس پر 4ہزار کروڑ کی لاگت آئے گی۔

 ریڈی نے مرکزی وزیر کو ڈی پی آر پیش کرتے ہوئے منظوری اور سبک رفتاری سے کارروائی کی درخواست کی۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد میٹرو ریل مرحلہ دوم کی توسیع سے واقف کروایا اور اشتراک و تعاون کی درخواست کی۔

قبل ازیں چیف منسٹر نے مرکزی وزارتِ داخلہ کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں شرکت کی جوکہ انتہاء پسندی سے نمٹنے کے لئے حکمت ِ عملی پر غور و خوص کرنے کے لئے طلب کی گئی تھی۔