حیدرآباد

حیدرآباد میں الکٹرک کار مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے چینی کمپنی کی تیاری

 تلنگانہ حکومت نے اس پراجکٹ کیلئے اراضی کے الاٹمنٹ اور ضروری منظوری کیلئے مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حیدرآباد کے مضافات میں تین مقامات بی وائی ڈی کے نمائندوں کو تجویز کیے گئے ہیں۔ جیسے ہی کمپنی کسی ایک مقام کو منتخب کرے گی، معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔

حیدرآباد: تلنگانہ ریاستی حکومت نے بے روزگار نوجوانوں کے لیے خوشخبری دی ہے۔ چین کی مشہور الکٹرک وہیکل مینوفیکچرنگ کمپنی بی وائی ڈی حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ میں الکٹرک کار مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس پراجکٹ کے ذریعہ ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ خبریں
قبائلی و اقلیتی پسماندگی پر توجہ دینے حکومت کی ضرورت: پروفیسر گھنٹا چکراپانی
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

فی الحال بی وائی ڈی چین میں تیار کردہ الکٹرک کاروں کو ہندوستان میں درآمدکر کے فروخت کر رہی ہے۔ تاہم درآمدی ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے، کمپنی نے ہندوستان میں ہی مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 تلنگانہ حکومت نے اس پراجکٹ کیلئے اراضی کے الاٹمنٹ اور ضروری منظوری کیلئے مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حیدرآباد کے مضافات میں تین مقامات بی وائی ڈی کے نمائندوں کو تجویز کیے گئے ہیں۔ جیسے ہی کمپنی کسی ایک مقام کو منتخب کرے گی، معاہدہ طے پانے کی توقع ہے۔

 اگر سب کچھ منصوبے کے مطابق ہوا، توتلنگانہ ہندوستان میں بی وائی ڈی کا پہلا مینوفیکچرنگ یونٹ قائم کرنے والی ریاست بن جائے گی۔