کانگریس کا انتخابی منشور جاری، چیف منسٹر کے ریٹائرمنٹ کے دن قریب آگئے: کھرگے
پارٹی نے کہا کہ تمام مذاہب کے مذہبی شخصیات‘ائمہ وموذنین‘خادمین‘پادریوں اور گرنتھوں کو 10تا12ہزار روپے ماہانہ مشاہیرہ دیاجائے گا۔منشور میں کہاگیا کہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے قبرستانوں کا تحفظ کرتے ہوئے قبرستانوں کیلئے اراضیات فراہم کی جائیں گی۔
حیدرآباد: کانگریس کے صدرملکارجن کھرگے نے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے سلسلہ میں پارٹی کا منشور جاری کیاجس میں عوام سے 6ضمانتوں کا وعدہ کیاگیا ہے۔پارٹی نے ان 6ضمانتوں کو ”ابھئے ہستم“کا نام دیا ہے۔
کانگریس نے ماہانہ 2500روپئے کی مالی مدد،500روپئے میں گھریلوپکوان گیس سلنڈر، مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو آرٹی سی بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ریاست میں پارٹی کے برسراقتدارآنے پر گروہا جیوتی اسکیم کے تحت ہر گھر کو ماہانہ 200یونٹ تک مفت بجلی سپلائی کی جائے گی۔
مکان نہ رکھنے والوں کو امکنہ پٹہ جات فراہم کئے جائیں گے۔مکان کی تعمیر کے لئے اندرماں انڈلو اسکیم کے تحت پانچ لاکھ روپئے دیئے جائیں گے۔یوواوکاسم اسکیم کے تحت طلبہ کو پانچ لاکھ روپئے تک کی مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دلانے کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو 250مربع گز کا پلاٹ دیاجائے گا۔معمرین کو 4000روپئے ماہانہ وظیفہ دیاجائے گا۔بیواوں،معذورین، بیڑی ورکرس، تنہا زندگی گذارنے والی خواتین، تاڑی تاسندوں، ایڈس، فلیریا کے مریضوں اور گردوں کے عوارض کے شکار افراد کو بھی 4000روپئے ماہانہ وظیفہ دیاجائے گا۔
دس لاکھ روپے تک ہیلت انشورنس بھی فراہم کیاجائے گا۔اس منشور میں تمام طبقات کی بہبود پر توجہ دی گئی ہے۔کانگریس نے اپنے اس منشور میں وعدہ کیاکہ اقتدارمیں آنے پر اوقافی جائیدادوں کے ریکارڈ کوڈیجیٹلائیزڈ کیا جائے گا اور وقف کی جائیدادوں پر غیر مجازقبضوں کوبرخاست کرتے ہوئے ان املاک کو‘حق ملکیت میں لینے کیلئے دوبارہ رجسٹرکروایا جائے گا۔
اس منشور میں زوردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مسلمان‘سکھ‘عیسائی کے بشمول دیگر اقلیتوں کے شادی شدہ نئے جوڑوں کوایک لاکھ 60ہزارروپے کی مالی امداددی جائے گی۔سٹ ون کا احیاء کرتے ہوئے اقلیتی نوجوانوں کومختلف ہنرمیں تربیت فراہم کی جائے گی۔
قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے تحت پرانا شہر میں انفراسٹرکچر کوفروغ دیاجائے گا۔کانگریس نے اپنے منشور میں وعدہ کیا کہ تلنگانہ اسٹیٹ مائناریٹی کمیشن ایکٹ 1998 میں ترمیم کرتے ہوئے اسے مستقل ادارہ بنایا جائے گا اور اس ادارے کی سالانہ رپورٹ کوریاستی اسمبلی میں پیش کیاجائے گا۔
کانگریس اقتدارپر اندرون 6ماہ ذات کی بنیادپر مردم شماری کروائی جائے گی اور تمام پسماندہ طبقات بشمول اقلیتوں کوتعلیم‘روزگاراور فلاحی اسکیمات میں ریزرویشن کی فراہمی‘اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے بجٹ میں 4000 کروڑروپیے مختص کرنے‘ اقلیتی سب پلان بنانے‘ نوجوانوں کو خودروزگار کیلئے سالانہ بجٹ میں 1000 کروڑ روپے مختص کرنے کا بھی وعدہ کیاگیا ہے۔
اقلیتی نوجوانوں جوایم فل اور پی ایچ ڈی کررہے ہیں کو عبدالکلام تحفہ تعلیم اسکیم کے تحت 5لاکھ روپے مالی مدد فراہم کرنا بھی اس منشور میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ پی جی کی تکمیل پر 1 لاکھ روپے‘گریجویشن کی تکمیل پر 25 ہزار روپے‘انٹرمیڈیٹ کی تکمیل پر 15 ہزار روپے اور دسویں جماعت کے کامیاب طلباء کو 10 ہزار روپے مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
پارٹی نے سکھ اقلیتی طبقہ کیلئے تلنگانہ سکھ مائناریٹی فائنانس کارپوریشن کا قیام‘اقلیتی اداروں میں مخلوعہ ملازمتوں پرتقرری اور اردو میڈیم اساتذہ کی تقرری کیلئے خصوصی ڈی ایس سی کا بھی وعدہ کے۔پارٹی نے کہا کہ تمام مذاہب کے مذہبی شخصیات‘ائمہ وموذنین‘خادمین‘پادریوں اور گرنتھوں کو 10تا12ہزار روپے ماہانہ مشاہیرہ دیاجائے گا۔منشور میں کہاگیا کہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے قبرستانوں کا تحفظ کرتے ہوئے قبرستانوں کیلئے اراضیات فراہم کی جائیں گی۔
اندراماں ہوزنگ اسکیم کے تحت تمام بے گھراقلیتی خاندانوں کوامکنہ اراضی اور مکان کی تعمیر کیلئے 5لاکھ روپے مالی مدد فراہم کی جائے گی۔صدرکانگریس ملکارجن کھرگے نے اس موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے ریاست کی حکمران جماعت بی آرایس اور بی جے پی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ چاہے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو اوروزیراعظم مودی کتنی ہی کوششیں کیوں نہ کرلیں۔
کانگریس برسراقتدارآئے گی کیونکہ عوام، گھپلوں کو سمجھ چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھرراو کے ریٹائرمنٹ کے دن قریب آگئے ہیں۔