کانگریس اقلیتوں کو تحفظات دینے کا منصوبہ رکھتی ہے: امیت شاہ (ویڈیو)
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج کانگریس قائد راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ دستور کی فرضی کاپی دکھاتے ہوئے اس کی توہین کررہے ہیں اور مذاق اڑا رہے ہیں۔
رانچی (پلامو) (پی ٹی آئی) مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج کانگریس قائد راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ دستور کی فرضی کاپی دکھاتے ہوئے اس کی توہین کررہے ہیں اور مذاق اڑا رہے ہیں۔
شاہ نے یہ دعویٰ کیا کہ بی جے پی‘ کانگریس کو اقلیتوں کے لیے تحفظات نافذ کرنے کی کبھی بھی اجازت نہیں دے گی۔ امیت شاہ نے پلامو میں ایک بی جے پی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہول گاندھی دستور کی کاپی دکھاتے ہیں۔ دو دن پہلے وہ بے نقاب ہوگئے۔ کسی کو دستور کی وہ کاپی مل گئی جو انھوں نے دکھائی تھی۔
اس کاپی کے کور پر دستورِ ہند تحریر تھا، لیکن اندر کوئی مواد نہیں تھا۔ انھوں نے کہا دستور کا مذاق نہ بنائیں۔ یہ عقیدہ اور بھروسہ کا معاملہ ہے۔ دستور کی فرضی کاپی لہراتے ہوئے آپ نے بی آر امبیڈکر اور دستور ساز اسمبلی کی توہین کی ہے۔ کانگریس پارٹی نے دستور کا مذاق بنا دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 26 نومبر کو یومِ دستور منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ شاہ نے الزام لگایا کہ کانگریس او بی سیز، قبائلیوں اور دلتوں سے تحفظات چھیننے پر تلی ہوئی ہے اور اسے اقلیتوں کو دینے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ شاہ نے کہا کہ کانگریس او بی سی کوٹہ کی مخالف ہے۔
اس نے اقلیتوں کے لیے 10 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا جب علماء کے ایک وفد نے مہاراشٹرا میں کانگریس قائدین سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم مودی کی زیرقیادت بی جے پی کبھی بھی مذہب کی بنیاد پر تحفظات کی اجازت نہیں دے گی۔ انھوں نے کانگریس کو کشمیر میں دفعہ 370 بحال کرنے کی مبینہ کوششوں پر بھی نشانہئ تنقید بنایا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔
میں، راہول گاندھی کو وارننگ دیتا ہوں کہ تمہاری چوتھی نسل بھی دفعہ 370 واپس نہیں لاسکتی۔ شاہ نے جھارکھنڈ میں جے ایم ایم زیرقیادت حکومت کو بھی نشانہئ تنقید بنایا اور اسے ملک کی سب سے بدعنوان حکومت قرار دیا۔ چیف منسٹر جھارکھنڈ ہیمنت سورین پر نشانہ لگاتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا کہنا ہے کہ دراندازی بی جے پی کا سیاسی ایجنڈہ ہے۔
میں کہتا ہوں کہ یہ چیف منسٹر کا بینک ہے۔ بدعنوان قائدین کو الٹا لٹکا دیا جائے گا۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ جھارکھنڈ کی 81 رکنی اسمبلی کے لیے 13 اور 20 نومبر کو انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔